اسلام آباد ہائی کورٹ ، ممبر فنانس نورالحق کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دینے کے لئے فریقین کو نوٹس جاری

منگل 4 اگست 2015 15:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اوگرا کے ممبر فنانس نورالحق کی تعیناتی کے خلاف دائر پٹیشن کی ابتدائی سماعت کے بعد سیکرٹری کابینہ اور چیئرمین اوگرا کو طلب کرتے ہوئے غیر قانونی تعیناتی پر جواب طلب کر لیا ہے ۔ ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے یہ نوٹس فریقین کو نوٹس جاری کئے ہیں ۔ درخواست گزار چودھری افضل کی ایما پر ایڈووکیٹ عبدالرحمان صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نورالحق ممبر فنانس کے لئے مجوزہ اہلیت پر پورا نہیں اترتے کیونکہ ان کا تجربہ ناکافی ہے ۔

(جاری ہے)

نورالحق پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس اپنی تنخواہ ڈبل کر دی تھی ۔ فنانس شعبہ کا سربراہ ہونے پر انہوں نے توقیر صادق کے ساتھ مل کر کروڑوں روپے کی کرپشن کی ہے ان پر الزام عائد کیا گیا ہے انہوں نے کارمونٹیزائزیشن پالیسی کے تحت ہر ماہ 77 ہزار روپے قومی خزانے سے وصول کر رہے ہیں ۔ عدالت عالیہ نے ابتدائی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں اور اگلے ہفتے فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے ۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ نورالحق کی تعیناتی غیر قانونی قرار دی جائے اور نااہل شخص کو تعینات کرنے پر سیکرٹری کابینہ کے خلاف ایکشن لیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :