ملک میں شفاف الیکشن کا انعقاد .پارلیمانی کمیٹی نے آئین کے 14 آرٹیکلز میں ترمیم کی سفارش کر دی

منگل 4 اگست 2015 15:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء) ملک میں شفاف الیکشن کے انعقاد کے لئے انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی نے آئین کے 14 آرٹیکلز میں ترمیم کی سفارش کی ہے ذرائع کے مطابق ترمیم کئے گئے آرٹیکلز میں الیکشن کمیشن کی ازسرنو ترتیب ، دو سیٹ سے زائد پر لڑنے پر پابندی ، اسمبلیوں کے مابین مدت پوری کرنے کے لئے وسیع فرق اور امیدوار کی اپنی تعلیم کو کورٹ کے آرڈرز کے ساتھ منسلک کرنا شامل ہے ۔

ذرائع کے مطابق آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت جنرل الیکشن کو 60 روز کی بجائے 90 روز کے اندر منعقد کروانا ہے اور 21 روز کے الیکشن کے نتائج کو شائع کرنا لازمی ہو گا ۔ آرٹیکل 223 کے مطابق امیدوار بیک وقت دو سے زائد سیٹوں پر ایک اسمبلی سے الیکشن نہیں لڑ سکے گا اس وقت آئین کے آرٹیکل 223(2) کے مطابق امیدوار بیک وقت دو سے زائد سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتا ہے اور اگر ایک سے زائد سیٹوں سے جیتا ہے تو اسے 30 دن کے اندر ایک سیٹ رکھنے کا پابند ہو گا اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل (2 )17 کسی بھی ترمیم پر سوچد بچار کر رہی ہے جس کے تحت ہر سیاسی جماعت کا لفظ تبدیل کر کے الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ سیاسی پارٹی تصور کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آرٹیکل 59 کے مطابق جنرل سیٹ پر دو اراکین کے انتخاب کی اجازت دی جائے ان میں سے ایک خاتون اور ایک ٹیکنو کریٹ اور عالم کی نشست شامل ہے ۔ اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 140 کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رول کو بہتر کرنا اور متعلقہ حکومتیں منظم انداز میں لوکل گورنمنٹ کا انعقاد کرنے کا پابند بنایا جائے گا اس کے علاوہ دیگر پرپوز کی گئی ترامیم میں 213 ، 215 ، 217 ، 218 ، 219 ، 221 ، 222 ، 223 شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :