پاکستان ریلویز انجنوں، بوگیوں، ٹریکس ، سگنل نظام اور ریلوے سٹیشنوں کی بہتری میں سرمایہ کاری کرے گا

منگل 4 اگست 2015 14:35

اسلام آباد ۔ 04 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء) حکومت نے ریلوے کو بحران سے نکال کر منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے ہیں اور مسافروں کی سہولت کیلئے نہ صرف ٹرینوں کی حالت بہتر بنائی جا رہی ہے بلکہ ریلوے سٹیشنوں کی تزئین و آرائش کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ریلویز انجنوں، بوگیوں، ٹریکس اور سگنل نظام اور ریلوے سٹیشنوں کی بہتری میں سرمایہ کاری کرے گا۔

خانیوال سے رائے ونڈ اور شاہدرہ سے لالہ موسیٰ کے درمیان پٹڑی کو دو رویہ کرنے کا کام مالی سال 2015-16 میں مکمل کر لیا جائے گا۔ یہ دونوں حصے شمال سے جنوب کی مین لائن کے بیشتر حصے پر مشتمل ہیں۔ آنے والے برسوں میں پاکستان ریلویز باقی پٹڑیوں کو بھی دو رویہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں کراچی سے خانپور کے درمیان پٹڑی کی بحالی کا کام بھی مکمل کیا جائے گا۔

اس دوران خان پور لودھراں سیکشن پر پٹڑی کی بحالی کا کام بھی جاری رہے گا۔ ریلوے کے 159 کمزور پلوں کو مضبوط بنانے کا کام جون 2017 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ پاکستان ریلویز کو انجنوں اور بوگیوں کی شدید کمی کاسامنا ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کے لیے آئندہ سال کے بجٹ میں ضروری رقوم رکھی گئی ہیں جن سے 170 نئے انجن خریدے جائیں گے جبکہ 100 پرانے انجنوں کو مرمت کے ذریعے دوبارہ قابل استعمال بنائیں گے۔

علاوہ ازیں 1500 نئی بوگیوں کا انتظام بھی کیا جار ہا ہے۔ پاکستان ریلوے یہ اقدامات اپنے صارفین کے سفر کے تجربے کو خوشگوار بنانے کے لیے کر رہی ہے۔ ریلوے کے سفر کو مزید خوشگوار بنانے کے لیے موجودہ بجٹ میں مختلف شہروں کے ریلوے سٹیشنوں کی بحالی کے لیے خصوصی رقوم مختص کی گئی ہیں۔ اس سال سے ہم ایک اہم منصوبے پر کام شروع ہوگا جس کے تحت لودھراں۔خانپور۔کوٹڑی سیکشن کے درمیان سگنل کا نظام بہتر بنایا جائے گا۔ اور ایک مرکزی ٹریفک کنٹرول سنٹر بنایا جائے گا۔ موجودہ بجٹ میں مال گاڑیوں کے لیے اضافی بوگیاں خریدنے کے لیے رقوم مختص کی گئی ہیں۔ اور مال برداری کے لیے علیحدہ پٹڑی بنانے کے لیے فزیبلٹی سٹڈی کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔