سی ڈی اے کی سستی کے باعث اسلام آبادمیں کچی آبادیاں بنیں ، 22مقامات ایسے ہیں جہاں ڈینگی لارواپیداہوتارہا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعتراف

منگل 4 اگست 2015 11:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء) سی ڈی اے کی سستی کے باعث اسلام آبادمیں کچی آبادیاں بنیں ،اسلام آبادمیں 22مقامات ایسے ہیں جہاں ڈینگی لارواپیداہوتارہا،ایکسپریس ہائی وے کے منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی کے باعث الزامات لگے اورانکوائری کرکے رپورٹ وزیراعظم کوبھیج دی گئی ہے ۔زیروپوائنٹ سے جی ٹی روڈسگنل فری منصوبے پرتین فیزمیں بیس ارب روپے لاگت آئے گی ،خطرناک حدتک پانی کی کمی ہونے سے پہلے کوئی طریقہ کاربناناہوگا۔

حکم امتناعی ختم ہوتے ہی کری ویلج کی الاٹمنٹ شروع کردی جائے گی ،چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے یہ باتیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ ڈویژن کی سب کمیٹی میں کیں جبکہ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹرطارق فضل چوہدری نے کہاکہ سی ڈی اے نان کنفرمنگ پوزکوقانونی قراردیکرماہانہ کروڑوں روپے کماسکتاہے ،کری ماڈل ویلج میں بوگس فائلوں والے رکاوٹ ہیں اوران کاساتھ کرپٹ سی ڈی اے افسران دے رہے ہیں ،برماٹاوٴن کے دونوں پل گرنے والے ہیں لیکن کسی کوپرواہ نہیں ،سی ڈی اے ہیڈکوارٹرمیں گزشتہ روزقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کااجلاس ڈھائی گھنٹے تاخیرسے شروع ہواتاہم تاخیرکے باوجودکمیٹی کے کنونیئرڈاکٹرطارق فضل چوہدری اورممبرنفیسہ خٹک ہی موجودتھیں جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کے علاوہ سی ڈی اے کے چیئرمین معروف افضل اورچاربورڈممبران سیدمصطفین کاظمی ،ارباب شبیربہادر،شاہدسہیل اوروسیم احمدکے علاوہ سی ڈی اے کے دیگرافسران بھی موجودتھے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین سی ڈی اے نے اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آبادمیں کچی آبادیوں کے بننے کی وجہ سے ہماری سستی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایکسپریس ہائی وے میں صرف ڈیزائن تبدیل ہواجس کے بعدہم نے انکوائری کرنے کے بعدرپورٹ وزیراعظم کوبھیجوادی ہے ۔انہوں نے کہاکہ زیروپوائنٹ سے جی ٹی روڈتک سگنل فری منصوبے پرتین فیزمیں بیس ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ پہلے فیزکاکام میکسن کمپنی کودیدیاگیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ نان کنفرمنگ یوزبارے تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی گئی ۔چیئرمین سی ڈی اے نے مزیدکمیٹی کوبتایاکہ ہماری خواہش ہے کہ پانی کے میٹرہرگھرمیں لگائیں جبکہ خطرناک صورتحال پیداہونے سے قبل پانی کی فراہمی کیلئے کوئی طریقہ کارطے کرلیاجاناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ منظورشدہ کچی آبادیوں کوبھی ختم کرکے ان کے رہائشیوں کوپانچ منزلہ فلیٹس بناکران میں آبادکردیاجائے ،چیئرمین سی ڈی اے نے انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ شہرمیں 22مقامات ایسے پتہ چلے ہیں جہاں ڈینگی لارواپیداہوتاہے انہوں نے کری پراجیکٹ کے حوالے سے بتایاکہ بوگس فائلوں والے حکم امتناعی لے آتے ہیں جیسے ہی یہ ختم ہوں گے اصل حقداروں کوالاٹمنٹ شروع کردی جائے گی۔

کمیٹی کے کنونیئرڈاکٹرطارق فضل چوہدری نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ برما ٹاوٴن کے دوپل گرنے والے ہین لیکن کوئی پوچھنے والانہیں ،ڈاکٹرطارق نے سی ڈی اے کے چیئرمین کومشورہ دیتے ہوئے کہاکہ نان کنفرمنگ پوزکوقانونی حیثیت دیدی جائے تاکہ ادارے کوماہانہ کروڑوں روپے کاریونیوحاصل ہواوراگلی میٹنگ میں اس حوالے سے سی ڈی اے کمیٹی کوسفارشات پیش کرے ۔

ڈاکٹرطارق نے کری پروجیکٹ کے حوالے سے شدیدناراضگی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ 2008ء میں پیکج ڈیل ہونے کے بعدسات ہزارافرادکانام ایوارڈلسٹ میں ڈالاگیاجس میں سے 2433افرادکوایف آئی اے نے جعلی متاثرین قراردیدیااوراب بوگس فائلوں والے سی ڈی اے کے کرپٹ افسران کے ساتھ مل کررکاوٹیں پیداکررہے ہٰں ۔انہوں نے کہاکہ ہم جلدکری منصوبے اورپارک انکلیوکاسائیٹ وزٹ کریں گے اوررکاوٹ بننے والے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کریں گے

متعلقہ عنوان :