`پاکستان میں دہشت گردی ہم نے امپورٹ کی ، موجودہ حالات حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں ،سراج الحق

ملک کی ترقی کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ بہت ضروری ہے ،ملا عمر کی وفات کے بعد بھی مذاکرات جاری رہنے چاہییں الطاف حسین کی اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے انکے بیان کو سیاسی نہ لیا جائے قانونی و آئینی حیثیت سے دیکھا جائے، میڈیا سے گفتگو`

پیر 3 اگست 2015 22:48

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی ہم نے امپورٹ کی ہے ،پاکستان کے موجودہ حالات حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں ،پاکستان کی ترقی کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ بہت ضروری ہے ،ملا عمر کی وفات کے بعد بھی مذاکرات جاری رہنے چاہیے ،68سال گزر گئے پاکستان میں اسلامی نظام ایک دن بھی رائج نہ ہو سکا ، الطاف حسین کی اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے انکے بیان کو سیاسی نہ لیا جائے بلکہ اسے قانونی و آئینی حیثیت سے دیکھا جائے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حقیقی خوشحالی آئین کی مکمل حکمرانی سے ہو گی نظریہ پاکستان نظر نہیں آرہا ہمیں پاکستانیت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے پوری قوم کو سیسہ پلائی دیوار بننے کی ضرورت ہے پاکستان میں دہشت گردی ہم نے امپورٹ کی ہے موجودہ حالات کی ذمہ دار حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں پاکستان کی ترقی کیلئے دہشت گرد ی کا خاتمہ ضروری ہے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے انہوں نے مزید کہا ہے کہ حالات بتا رہیں کہ ملا عمر کی وفات کو کافی عرصہ گزر چکا ہے مذاکرات کا عمل جاری رہنا چاہیے افغانستان میں امن پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے 68سال گزر گئے لیکن ایک دن بھی اسلامی فلاحی نظام رائج نہ ہو سکا لوگوں کو پیسہ دے کر انصاف خریدنا پڑتا ہے الطاف حسین کی اشتعال انگیزی بڑھتی جا رہی ہے الطاف نے کراچی کو مشکلات سے دوچار کیا ہے الطاف حسین کے حالیہ بیان کو سیاسی نہ لیا جائے بلکہ اسے قانونی و آئینی حیثیت سے دیکھا جائے کراچی کے حالات بہتری کی جانب جا رہے ہیں

متعلقہ عنوان :