چیئرمین سینیٹ یا سپیکر قومی اسمبلی کی ایڈوائس پر صدر مملکت کسی ایوان سے 90 روز میں منظور نہ ہونے والے بل کی منظوری کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے پابند ہیں ٗ چیئر مین سینٹ

زارت پارلیمانی امور سے اجلاس کی تاریخوں کے حوالے سے مشاورت کی جا سکتی ہے ٗ سول سرونٹس اور امیگریشن کے حوالے سے دو بل جو قومی اسمبلی سے 90 روز کے اندر پاس نہیں ہوئے تھے ٗ منظوری کیلئے مشترکہ اجلاس بلانے کی ایڈوائس کی گئی تھی ٗ عمل نہیں ہوا ٗمیاں رضاربانی کی اجلاس کے دور ان رولنگ

پیر 3 اگست 2015 22:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے رولنگ دی ہے کہ چیئرمین سینیٹ یا سپیکر قومی اسمبلی کی ایڈوائس پر صدر مملکت کسی ایوان سے 90 روز میں منظور نہ ہونے والے بل کی منظوری کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے پابند ہیں، وزارت پارلیمانی امور سے اجلاس کی تاریخوں کے حوالے سے مشاورت کی جا سکتی ہے ٗ سول سرونٹس اور امیگریشن کے حوالے سے دو بل جو قومی اسمبلی سے 90 روز کے اندر پاس نہیں ہوئے تھے ٗ منظوری کیلئے مشترکہ اجلاس بلانے کی ایڈوائس کی گئی تھی ٗ عمل نہیں ہوا ۔

پیر کو سینٹ اجلاس کے دور ان رولنگ دیتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ متعلقہ فورمز پر حکومت نے ان بلز کی مخالفت نہیں کی اور سینیٹ اور متعلقہ کمیٹیوں سے یہ بل متفقہ طور پر منظور ہوئے جس کے بعد یہ بل قومی اسمبلی میں بھیجے گئے تاہم 90 دن میں منظور نہیں ہو سکے ،جس کے بعد محرکین نے کہا کہ اس حوالے سے مجلس شوریٰ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے جس پر چیئرمین سینیٹ نے صدر کو ایڈوائس لکھی کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے تاہم اس پر عمل نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

چیئرمین نے رولنگ میں کہا کہ چیئرمین سینیٹ یا سپیکر قومی اسمبلی کی ایڈوائس پر مجلس شوریٰ کا مشترکہ یا الگ الگ اجلاس طلب کرنے کے صدر مملکت پابند ہیں اور وزارت پارلیمانی امور سے صرف تاریخوں کے لئے مشاورت کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رولنگ کی کاپیاں سیکرٹری ایوان صدر، وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی، وزیر قانون، وزیر انچارج کابینہ ڈویژن اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کو ارسال کی جائیں۔