فوج اور ملک کی سا لمیت کے خلاف ہرزہ سرائی بھارت اور نیٹو کو دعوت دیناملک دشمنی کا واضح ثبوت ہے، برطانوی شہری کی جانب ملک کے اندورنی معاملات میں مداخلت، اشتعال انگیز تقاریر پر قانونی کاروائی عمل میں لائے،رکن سندھ اسمبلی ثمر علی

پیر 3 اگست 2015 21:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی سینئر رہنما و سندھ اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ثمر علی خا ن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسینکی پاکستان دشمن بیانات اور تقاریر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،فوج اور ملک کی سا لمیت کے خلاف ہرزہ سرائی بھارت اور نیٹو کو دعوت دیناملک دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔

، سندھ حکومت وفاقی حکومت سے رابطہ کر کے برطانوی شہری کی جانب سے ہمارے ملک کے اندورنی معاملات میں مداخلت اور مسلسل اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف فوری قانونی کاروائی عمل میں لائے۔وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف قرارداد جمع کرنے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کراچی ریجن کے سیکریٹر ی اطلاعات دوا خان صابر بھی موجود تھے ۔

ثمر علی خان نے مزید کہا کہ ایک برطانوی شہری کی جانب سے پاکستان میں اقوام متحدہ سے فوج بھیجنے اور بھارت سے براہ راست مدد طلب کرنا کسی محب وطن سیاسی رہنما کی نشانی نہیں ہو سکتی اس طرح کے بیانات ملک و قوم سے غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔ حال ہی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے افواج پاکستان اور سیکورٹی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی ۔

مسلسل اس طرح کے بیانات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ الطاف حسین ملک دشمن قوتوں کے لئے کام کر رہے ہیں ۔ ثمر علی خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پچھلے دنوں تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف برٹش قونصلیٹ میں یاداشت پیش کی تھی تو برٹش قونصلیٹ سے ملاقات کے موقع پر انہوں نے کہا کہ الطاف حسین برطانوی شہر ی ہے لیکن جب تک پاکستانی حکمران اس سلسلے میں با ضابطہ طور پر برطانوی حکومت سے رابطہ نہیں کریں گے تب تک کچھ نہیں ہو سکتا۔

ثمر علی خان نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان الطاف حسین کی پاکستان اور پاکستانی سیکورٹی اداروں کے خلاف اشتعال انگیر تقاریر پر فوری طور پر برطانوی حکومت سے رابطہ کرنا چاہئے اورانٹر پول کے ذریعے الطاف حسین کو گرفتار کر کے فور طور پر پاکستان لایا جائے اور پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔ اگر وفاقی حکومت نے اس بار بھی ٹال مٹول اور مصلحت سے کام لیا تو تحریک انصاف وفاقی حکومت کے خلاف بھی بھر پور عوامی احتجاج کریں گے۔