انسانی حقوق کمیشن کو پانچ ملین کی رقم ادا کر دی گئی ٗفنڈز کیلئے سمری وزیر اعظم کو بھیج دی ٗ منظور ہونے کے بعد وزارت خزانہ عملدر آمد کریگا ٗ پرویزرشید

انسانی حقوق کمیشن کے قیام پر کسی کو بدگمانی نہیں کرنا چاہیے ٗوزیر قانو ن ٗانصاف و انسانی حقوق کا سینٹ میں اظہار خیال معاشرے میں انسانی حقوق کا تحفظ ایک فعال اور مستعد کمیشن کے ذریعے ہی ممکن ہے ٗاعظم خان سواتی ٗ سینیٹر طاہر مشہدی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جانچنے کیلئے ایک فعال کمیشن کی ضرورت تھی ٗفرحت اﷲ بابر

پیر 3 اگست 2015 21:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) وفاقی وزیر قانون ٗانصاف و انسانی حقوق سینیٹر پرویز رشید نے سینٹ کو بتایا ہے کہ انسانی حقوق کمیشن کو پانچ ملین کی رقم ادا کر دی گئی ہے ٗفنڈز کیلئے سمری وزیر اعظم کو بھیج دی ہے ٗ منظور ہونے کے بعد وزارت خزانہ عملدر آمد کریگا ٗ انسانی حقوق کمیشن کے قیام پر کسی کو بدگمانی نہیں کرنا چاہیے۔

پیر کوسینٹ کے اجلاس میں سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے نیشنل کمیشن آن ہیومن رائٹس سے متعلقہ مسائل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے نمائندوں نے مل کر یہ کمیشن بنانا تھا، طویل عمل کے بعد یہ کمیشن قائم ہوا، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، اس کمیشن کے اختیارات بہت وسیع ہیں، یہ گواہوں کو طلب کر سکتے ہیں، اس کے پاس کورٹ کے اختیارات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کمیشن بنا کر اس کے کام نہ کر سکنے کا بھی بندوبست کر لیا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جانچنے کیلئے ایک فعال کمیشن کی ضرورت تھی، کمیشن بنا لیکن بجٹ میں اس کیلئے فنڈز نہیں رکھے گئے، کمیشن کے پاس کوئی فنڈ نہیں ہے، دفتر کیلئے کابینہ ڈویژن میں ایک کمرہ دیا گیا ہے، چیئرمین کو رہائش نہیں دی گئی، وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز سے پیسہ منتقل کیا جائے، پارلیمنٹرینز ڈویلپمنٹ فنڈ سے اس میں رقم مختص کی جائے۔

سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے، انسانی حقوق کا تحفظ عالمی ذمہ داری ہے۔اعظم سواتی نے کہا کہ معاشرے میں انسانی حقوق کا تحفظ ایک فعال اور مستعد کمیشن کے ذریعے ہی ممکن ہے، حکومت بنیادی حقوق کے ضامن کمیشن کیلئے فنڈز فراہم کرے۔ بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر قانون سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹر فرحت اﷲ بابر کا کمیشن کے بارے میں تشویش انسانی حقوق کے بارے میں شعور رکھنے والے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، یہ صرف فرحت اﷲ بابر کا نہیں پارلیمنٹ کے ہر رکن خواہ حکومتی یا اپوزیشن ہو، ایک جیسی تشویش ہے، پارلیمنٹ ہی نہیں ہر فرد جس نے انسانی حقوق کی پاسداری کے لئے جدوجہد میں حصہ لیا ہے، انسانی حقوق کو تسلیم کرتے ہوئے سال ہا سال سے ان اداروں کے قیام کی خواہش کرتا ہوں ان سب کی تشویش ہے، یقین دلاتا ہوں کہ کسی کو اس مسئلے میں بدگمانی نہیں کرنا چاہیے جس طرح ہم معزز رکن کے بارے میں بدگمانی کا شکار نہیں کہ اس کی آڑ میں کوئی پوائنٹ سکورنگ ہو رہی ہے، اسی طرح ہمارے ادارے سے بدگمانی میں نہ رہیں، کمیشن کی تشکیل رواں سال ہوئی اور حکومت کی جانب سے اپنا کردار بھرپور طریقے سے انجام دینا اس بات کی گواہی ہے کہ کمیشن کے قیام کے ساتھ ساتھ تمام سہولیات کا عزم تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس بنا کر سمری وزیراعظم کو بھجوائی گئی، کمیشن کی طرف سے بامعنی مشاورت کا مطالبہ کرنے پر سمری واپس لی گئی، اب مشاورت مکمل کی جائے گی، فنڈز کے قیام کیلئے سمری وزیراعظم کو ارسال کر دی گئی ہے، اس دوران 50 لاکھ روپے کمیشن کیلئے مختص کر دیئے گئے ہیں تاکہ ابتدائی کام کا آغاز کر سکیں، کمیشن کے دفتر کیلئے اسے کہا گیا کہ کرائے کی عمارت میں دفتر قائم کر سکتے ہیں، شریعت کورڈ کی پرانی عمارت مرمت کے بعد دفتر کے طور پر استعمال میں دی جائے گی، یہ جلد مکمل ہوگی، تب تک چیئرمین کو دفتر کیلئے جگہ مہیا کردی گئی ہے، کمیشن کیلئے جوائنٹ سیکرٹریز، اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری سمیت عملہ دیا گیا، جوائنٹ سیکرٹری کا انتقال ہو گیا، اب نیا جوائنٹ سیکرٹری فراہم کریں گے، جو کام رہ گئے جلد مکمل کریں گے، ہر آٹھ دس دن بعد پیشرفت سے آگاہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :