خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائیں گے ،سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو محکمہ خزانہ نے 382.47 ملین روپے جاری کر دیے ہیں

صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ کی صحافیوں کے وفد سے گفتگو

پیر 3 اگست 2015 21:29

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء ) وزیر خزانہ خیبرپختونخوا مظفر سید ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے تمام ممکن اقدامات اٹھائیں گے ۔سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو محکمہ خزانہ نے 382.47 ملین روپے جاری کر دیے ہیں۔صوبائی حکومت متاثرین کے مسائل سے باخبر ہے قوم بھی قدرتی آفات کا مقابلہ صبر و استقامت سے کریں۔

سیلاب سے بچاؤ کے لیے صوبائی حکومت عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے مہم چلائے گی ۔وہ اپنے دفتر میں کراچی سے آئے ہوئے صحافیوں کے ایک وفد سے بات چیت کر رہے تھے ۔ وزیر خزانہ مظفر سید نے وفد سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ ملک کو سیلاب سے بچانے اور سستی بجلی کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

بارشوں کا بے پناہ پانی تباہی مچانے کے بعد سمندر میں گر کر ضائع ہوجاتا ہے اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بربادی پرشور مچاتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے صوبائی حکومت نے حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔پشاور میں بڑی سطح پر بڈھنی نالہ کے دونوں طرف قائم تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا گیا ہے اور پورے صوبے میں سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے لیے صوبائی حکومت نے ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے گی ۔

آفت کی اس گھڑی میں پوری قوم اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مددکیلئے آگے آئے اور اپنا فریضہ اداکرے۔سیلاب نے ہر طرف تباہی مچائی ہوئی ہے۔سینکڑوں دیہات ڈوب چکے ہیں۔ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فیصلیں تباہ وبرباد ہوچکی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب سے چترال میں چالیس سے زائد سڑکیں پانی میں بہہ چکی ہے سو واٹر چینلز تباہ ہو چکے ہیں سوسے زائد واٹر سپلائی اسکیمیں تبا ہ ہو چکی ہے بارہ ہزار ایکڑ پر کھڑی فیصلیں خراب ہو چکی ہے ۔ حکومت سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے کر ازالہ کرے گی ۔ بین الاقوامی برادری عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے صوبائی حکومت کا ساتھ دیں ۔

متعلقہ عنوان :