بھارت میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان پر چڑھائی کرے، ریاست کے دفاع کی ذمہ داری کا حلف اٹھانے والے ذمہ داری سے ردعمل دیں ،الطاف حسین کے متنازعہ بیان پر برطانوی سفیر کودفتر خارجہ طلب کیا جائے

پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر ڈاکٹر بابر اعوان کی میڈیا سے گفتگو

پیر 3 اگست 2015 21:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ بھارت میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان جیسی ایٹمی ریاست پر چڑھائی کرے، جن لوگوں نے ریاست کے دفاع کی ذمہ داری کا حلف اٹھایا ہے، ان کو اس پر اپنا غیر معمولی رد عمل دینا چاہیے، حکومت کا اب تک کا رد عمل رسمی ہے، الطاف حسین برطانوی شہری ہیں برطانیہ کے سفیر کو دفتر خارجہ بلایا جائے، ا سکو کہا جائے کہ تمارا شہری پاکستان کے خلاف لندن میں بیٹھ کر زہر اگل رہا ہے۔

وہ پیر کو یہاں پارلیمنٹ کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ہماری حکومت کسی قانون کے تحت برطانوی حکومت کو ریفرنس نہیں بھیج رہی ہے، اس حکومت میں اگر جان ہے تو برطانیہ کے سفیر کو طلب کیا جائے اور اس سے سخت احتجاج کیا جائے، بھارت میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ ایٹمی ریاست پر حملہ کرے اور نیٹو بھی اپنے کسی اتحادی کے خلاف آپریشن نہیں کر سکتا، جو کچھ بھی کہا گیا بلاشبہ وہ برطانیہ شہری پاکستان کی سالمیت پر کسی کو حملے کی دعوت نہیں دے سکتا، پارلیمنٹ کو ہومیو پیتھک قرار داد پاس نہیں کرنی چاہیے بلکہ سخت ایکشن لیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریاست کے دفاع کی ذمہ داری کا حلف اٹھانے والوں کو رسمی رد عمل کے بجائے سخت رد عمل دینا ہو گا مگر سخت رد عمل کی توقع نہیں کہ ہمارے حکمرانوں کے برطانیہ میں پلازے اور فیشن مال بنے ہوئے ہیں۔