ایوان بالا نے پمز ہسپتال کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دینے کی قرارداد مسترد کردی

پیر 3 اگست 2015 21:01

اسلام آباد ۔ 3 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) ایوان بالا نے پمز ہسپتال کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دینے کی قرارداد مسترد کر دی جبکہ وزیر مملکت برائے کیڈ عثمان ابراہیم نے کہا ہے کہ قرارداد کے ذریعے کسی قانون کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سردار محمد اعظم خان موسیٰ خیل نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ پمز ہسپتال کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دیا جائے تاکہ موجودہ وقت میں غریب مریضوں کو دی جانے والی مفت طبی علاج معالجے کی سہولیات جاری رہ سکیں، اس کی حکومت کی طرف سے مخالفت کی گئی۔

انہوں نے اپنی قرارداد کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی یونیورسٹی کے خلاف نہیں ہیں، اس سے مفت علاج کی سہولتیں ختم ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ یہ یونیورسٹی قانون کے مطابق بنی، اس قانون میں کوئی قباحت ہے تو اس کو دور کرنے کیلئے اقدامات کریں، قرارداد سے کسی قانون کو رد کرنا درست روایت نہیں ہے اس سے بے روزگار ہونے کی بات درست نہیں ہے، کسی کو نکالا نہیں جا رہا، شرائط ملازمت میں کوئی ترمیم نہیں کی جا رہی۔ وزیر مملکت برائے کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا کہ تمام چیزیں دیکھی جائیں گی، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بجا فرمایا ہے کہ قرارداد کے ذریعے کسی قانون کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ ایوان نے قرارداد مسترد کر دی۔

متعلقہ عنوان :