پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان میں اقتصادی بحالی کا ذریعہ بنے گی

راہداری کی تعمیر کے بعد پاکستان خطے کا اہم ترین ملک بن جائے گا صدر مملکت ممنون حسین کا نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز کے 39 ویں کانووکیشن سے خطاب

پیر 3 اگست 2015 20:53

اسلام آباد ۔ 3 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان میں اقتصادی بحالی کا ذریعہ بنے گی اس لئے پوری قوم کو اس کی بروقت تکمیل کیلئے دعا اور کوششیں کرنی چاہئیں۔ یہ بات انہوں نے نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز کے 39 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ خطے کے تمام ملکوں کے لئے فائدہ مند ہو گا، یہ منصوبہ خطے کی تقدیر بدل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ راہداری کی تعمیر کے بعد پاکستان خطے کا اہم ترین ملک بن جائے گا اور یہاں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان کی معیشت کو مضبوطی ملے گی اور اقتصادی پہیہ دوبارہ چلنا شروع ہوجائے گا۔ صدر مملکت نے یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ نئی نسل کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور قومی ایجنڈے کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں علم و حکمت کے فروغ اور معاشی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ دور میں معیشت کو سیاست پر فوقیت حاصل ہے، ہمیں نیک نیتی اور ایمانداری سے کام کرکے اپنی معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں ازسر نو اپنے آپ کو منظم کرنا ہوگا اور ہم سب کو مل کر کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہوگا اور کرپٹ عناصر کا سماجی بائیکاٹ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو ہم اقوام عالم میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم الشان ملک ہے۔ ماضی میں کرپٹ عناصر نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک 70ء کی دہائی تک ٹھیک تھا لیکن اس کے بعد کرپشن اور بدعنوانی نے اسے بہت خراب کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت کچھ ہو چکا ہے، اب ہمیں بدعنوانی کو ختم کرکے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنا ہے۔ تقریب کے اختتام پر صدر مملکت نے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء و طالبات میں اسناد تقسیم کیں۔