` لاہور، کریسنٹ سکول شادمان کے نوکریوں سے نکالے جانیوالے ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ 12ویں روز بھی جاری

حکومتی عہدوں پر تعینات ارباب اختیار نے وہ کونسے چشمے چڑھا رکھے ہیں کہ ہم انہیں نظر نہیں آتے، ملازمتوں پر فوری بحال نہ کیا گیا تو انتہائی اقدام کرتے ہوئے خود سوزی سے بھی گریز نہیں کرینگے‘مظاہرین`

پیر 3 اگست 2015 20:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) صوبائی دارالحکومت میں مال روڈ کے معروف فیصل چوک میں کریسنٹ سکول شادمان کے نوکریوں سے نکالے جانیوالے ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ 12ویں روز بھی جاری رہا۔ کریسنٹ سکول شادمان سے بلاوجہ نوکریوں سے فارغ کرنے والے درجنوں مرد وخواتین نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لاہور شہر کے دل فیصل چوک میں گزشتہ2ہفتوں سے آندھی ‘ بارش میں کھلے آسمان کے نیچے اپنے بچوں کیساتھ بیٹھے ہیں۔

مال روڈ سے گزرنے والے وزیراعلیٰ سمیت حکومتی عہدوں پر تعینات ارباب اختیار نے وہ کونسے چشمے چڑھا رکھے ہیں کہ ہم انہیں نظر نہیںآ تے۔ ایک خاتون کی آوازپر ایک 17سالہ جوان محمد بن قاسم کوسوں دور سے مدد کیلئے پہنچ گیا مگر ہمارے حکمران شان بے نیازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے آگے سے گزرتے رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت ہماری موجودگی اور بھی نمایاں ہوجاتی ہے جب ارباب اختیار کے گزرنے سے قبل عام شہریوں کے لیے ٹریفک روک دی جاتی ہے مگر اس کے باوجود بھی کسی کو آج تک یہ توفیق نہیں ہوئی کہ ہم مون سون کی بارشوں میں بھی بغیر چھت کے کھلے آسمان کے نیچے شب وروز بیٹھے ہیں۔

ہمارے بچے اور خواتین مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہی ہیں۔ اپنی گزر بسر کیلئے اپنے چولہے بھی گھروں سے اٹھا لائے ہیں اور اسی جگہ پر کھانا پکا کر گزارہ کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا کہ ہم اسی چوک میں اپنی زندگی ختم کرلیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر ان کی ملازمتوں پر انہیں فوری بحال نہ کیا گیا تو وہ انتہائی اقدام کرتے ہوئے خود سوزی سے بھی گریز نہیں کرینگے۔

متعلقہ عنوان :