`برطانیہ میں مقیم پاکستانی اسلام اور ملک کے سفیر ہیں: پروفیسر ساجد میر

مسلم کمیونٹی شناخت ہر صورت برقرار رکھے‘ تقریب میں شرکت۔ ڈاکٹر عبدالکریم سے ٹیلی فونک گفتگو`

پیر 3 اگست 2015 20:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) برطانیہ میں مقیم مسلمان الطاف کے خلاف کار روائی کے لیے حکومت پر دباوٴ ڈالیں۔ ان خیالات کا اظہار امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان وچیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی سینٹ پروفیسر ساجد میر نے برطانیہ میں مسلم کمیونٹی کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے بھارت اور نیٹو افواج کو براہ راست پاکستان پر حملے کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں بیٹھا شخص برطانوی شہری ہونے کے باوجود پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کو ہوا دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین جیسے لوگوں کے رویوں کی وجہ سے پاکستان کی معاونت سے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ بری طرح متاثر ہوئی۔

(جاری ہے)

پروفیسر ساجد میر نے مزید کہا کہ الطاف حسین نے ہمیشہ پاکستان اور اس کے قومی سلامتی کے اداروں کی تضحیک کی ہے۔

دریں اثناء پروفیسر ساجد میر نے ناظم اعلیٰ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان وچیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی قومی اسمبلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کی ہرزہ سرائی غداری کے زمرہ میں آتی ہے اور آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کار روائی کا تقاضہ کرتی ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر کے مہاجرین کو الطاف حسین سے اظہارِ لا تعلقی کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور نیٹو افواج کو پاکستان پر حملے کی دعوت دینا کہاں کی حب الوطنی ہے؟ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ اگست کا مہینہ وطن عزیز کے حصول کے لیے لاکھوں جانوں‘ مال اور عزتوں کی قربانی کی یاد دلاتا ہے۔ الطاف حسین نے پاکستانیوں کے تحریک آزادی کے دوران لگے زخم پھر تازہ کر دیئے ہیں`