ڈبلیو ٹی اونے کاروباری طبقے کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے، لارڈ دیسائی

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 3 اگست 2015 20:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء)برطانیہ کے ممبر ہاوٗس آف لارڈز کے ممبر لارڈ ڈیسائی نے کہا ہے کہ 1994 میں قائم ہونے والی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے باعث کاروباری حلقوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور حال ہی میں ڈیزائن کئے گئے معاشی ماڈلز کی روشنی میں بھی آنے والی کاروباری مشکلات کی پیش گوئی نہیں کی جا پارہی۔ وہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر میں اپنی نئی کتاب Hubris پر خصوصی گفتگو کرتے ہئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد، فیکلٹی ممبران اور طلباء و وطالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لارڈ ڈیسائی نے کہا کہ اکیڈیمک اکنامکس میں بڑی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں اور معاشی حقیقت کو سائنسی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے سمجھنے کے رحجان میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اشیاء کی قیمتوں میں بدلاوٗ، تنخواہوں کے سٹرکچر میں تبدیلی، کریڈٹ و پرافٹ میں تبدیلیاور انویسٹمنٹ اور ایمپلائمنٹ نے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اکنامک سائیکلز بھی پیدا کئے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر اقدس کاظمی نے کتاب کے تھیم پر گفتگوکرتے ہوئے کہا ڈاکٹر ڈیسائی کی کتاب 2007-2008ء کے مالی بحران میں ماہرین پیشگوئی کرنے میں کیوں ناکام رہے، کا مکمل احاطہ کرتی ہے۔ تقریب کے اختتام میں ڈاکٹر ڈیسائی نے شرکاء کے مختلف سوالوں کے جوابات دیئے بعد ازاں کتاب پر دستخط کی تقریب بھی ہوئی۔