وزیراعلیٰ پنجاب سے عالمی بینک گروپ کی منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسرکی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد کی ملاقات

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 3 اگست 2015 20:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے عالمی بینک گروپ کی منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسر سری ملیانی اندرا وتی کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی،عالمی بینک کی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ریجن انیٹے ڈیکسن بھی اس موقع پر موجود تھیں،ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، تعلیم، صحت،توانائی، معیاری ہنر مند افرادی قوت ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔

عالمی بینک کی منیجنگ ڈائریکٹر سری ملیانی اندرا وتی نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی متحرک اور فعال قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وز یراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف ایک ویژنری لیڈر ہیں اور انہوں نے پنجاب کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے شاندار اقدامات کئے ہیں۔

(جاری ہے)

شہبازشریف انتھک محنت اور عزم کے ساتھ صوبے کے عوام کی خدمت کررہے ہیں ۔

پنجاب میں گڈ گورننس کے فروغ اور فلاح عامہ کیلئے اقدامات کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں۔ عالمی بینک پاکستان خصوصاً پنجاب کے ساتھ تعاون مزید بڑھائے گا اور پنجاب میں 2017-18 تک 20 لاکھ نوجوانوں کو با اختیار بنانے کیلئے معیاری ہنر مندافرادی قوت کی تیاری میں ہر ممکن تعاون کا سنجیدگی سے جائزہ لے گا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے عالمی بینک کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں تعلیم، صحت، معیاری ہنر مند افرادی قوت کی تیاری ا ور دیگر سماجی شعبوں کی بہتری کیلئے عالمی بینک کے تعاون سے کامیابی سے پروگرام چل رہے ہیں اور اس ضمن میں عالمی بینک کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت ووکیشنل و ٹیکنیکل ٹریننگ کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ د ے رہی ہے۔

2017-18تک صوبے کے20لاکھ نوجوانوں کو ٹیکنیکل و ووکیشنل تربیت فراہم کر کے معیاری ہنرمند افرادی قوت کی تیاری کا ہدف مقرر کیا گیاہے اور اس ضمن میں عالمی بینک کے تعاون کا خیر مقدم کریں گے کیونکہ معیاری ہنرمند افرادی قوت کی نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی بہت زیادہ مانگ ہے۔ پنجاب حکومت نے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ کی کھپت کے مطابق ہنرمند افرادی قوت کی تیاری کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے تعلیم کے شعبہ میں اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2018 تک پنجاب کے سکولوں میں بچوں کے سوفیصد داخلے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ہائیرایجوکیشن میں اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں جبکہ پنجاب میں زیادہ سے زیادہ وسائل عوام پر صرف کرنے کیلئے ٹیکس وصول کرنے والے اداروں کی استعدادکار میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے رجوعہ چنیوٹ کے معدنی ذخائر کے حوالے سے عالمی بینک کے وفد کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے سے خام لوہے اور تانبے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اور رواں برس کے اختتام تک اس ضمن میں بزنس ماڈل تیار کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عالمی بینک پنجاب میں زیر زمین چھپے ہوئے معدنی ذخائر کا درست اندازہ لگانے کیلئے سروے کے حوالے سے معاونت فراہم کر سکتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت توانائی کے شعبہ میں اپنے وسائل سے منصوبے لگا رہی ہے۔ قائداعظم سولر پارک بہاولپور میں 100 میگاواٹ کے منصوبے کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے اور بجلی کی فراہمی شروع ہو چکی ہے جبکہ چین کے تعاون سے 900 میگاواٹ کا سولر منصوبہ 2016 تک مکمل ہوگا۔ اسی طرح پنجاب میں 4 ارب ڈالر کی لاگت سے گیس سے3600 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے اور یہ منصوبے 2017تک بجلی کی پیداوار شروع کردیں گے۔

ساہیوال میں چین کی سرمایہ کاری سے 1320 میگاواٹ کا کول پاور پراجیکٹ بھی لگایا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ بھی 2017 میں مکمل ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں سمال ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے عالمی بینک معاونت فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں بڑے آبی ذخائر داسو ڈیم اور دیامیر بھاشا ڈیم پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور دونوں ڈیموں کیلئے اربوں روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے داسو ڈیم کے حوالے سے عالمی بینک کی مالی معاونت کی فراہمی پر وفد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں گزشتہ 2 برس کے دوران دن رات کام کیا گیا ہے اور وزیراعظم محمد نواز شریف کی حکومت نے اس قلیل عرصے میں جتنی سنجیدہ اور مخلصانہ کاوشیں کی ہیں اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں جاری اہم ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کے اہداف کے حوالے سے بھی عالمی بینک کے وفد کو آگاہ کیا۔

عالمی بینک گروپ کی منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسر سری ملیانی اندرا وتی نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ عالمی بینک صوبہ پنجاب میں 2017-18 تک 20 لاکھ نوجوانوں کو با اختیار بنانے کیلئے معیاری ہنر مندافرادی قوت کی تیاری میں ہر ممکن تعاون کا سنجیدگی سے جائزہ لے گا۔عالمی بینک کی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ریجن انیٹے ڈیکسن، پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر راشد بن مسعود ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ناصر محمود کھوسہ اور دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

صوبائی وزراء راجہ اشفاق سرور،ذکیہ شاہنواز ، عائشہ غوث پاشا، مشیران خواجہ سلمان رفیق، ڈاکٹر اعجاز نبی، چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔