جمعیت علمائے اسلام ف کے سنیٹر اور سابق وفاقی وزیر مولانا عطاء الرحمن نے اتوار کے روز بتایا کہ پنجاب حکومت نے دینی مدارس اور علمائے کرام کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند نہ کیں تو پنجاب حکومت کے خلاف تحریک شروع کریں گے

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 3 اگست 2015 18:59

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء)جمعیت علمائے اسلام ف کے سنیٹر اور سابق وفاقی وزیر مولانا عطاء الرحمن نے اتوار کے روز بتایا کہ پنجاب حکومت نے دینی مدارس اور علمائے کرام کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند نہ کیں تو پنجاب حکومت کے خلاف تحریک شروع کریں گے،پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کا مقابلہ کریں گے اور ہم خیال سیاسی قوتوں سے اتحادکریں گے۔

وہ جمعیت علمائے اسلام ف کے زیر اہتمام چوآسیدنشاہ(چکوال) میں منعقد ہونے والی استحکام پاکستان کانفرنس میں شرکت سے قبل میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پرامیر پنجاب ڈاکٹر قاری عتیق الرحمن، مفتی شاہد مسعود،ضلعی امیرمولانا عطاء الرحمن قاسمی ،چوہدری عبدالجبارحافظ عبدالقدیر کے علاوہ قاری الطاف الرحمن، حافظ محمد ادریس، حافظ حسین احمد بھی موجود تھے انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق واسطہ نہ ہے، پی ٹی آئی کے خلاف ان کا موقف ہمارا ہم خیال ہے، انہوں نے کہا کہ ملک میں امن ، ترقی اور خوشحالی تب ہی ہوگی جب ملک میں پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی ہوگی اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے پی ٹی آئی کے استعفوں کے حوالے سے آئینی اور قانونی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے قومی اسمبلی میں تحریک پیش کی ہے، بے شک مفاہمت اور مصالحت کی سیاست ایک طرف مگر ہمیں اب آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ضرور کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

سنیٹر عطاء الرحمن نے مزید کہا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف ہیں اور جس نے بھی بندوق اٹھا رکھی ہے ہم اس کے ساتھ نہیں ہم تمام معاملات پارلیمنٹ اور مزاکرات کے ذریعے حل کرانے کے خواہشمند ہیں۔ بعد ازاں استحکام پاکستان کانفرنس سے سنیٹر عطاء الرحمن، ایم این اے جمال دین اور امیرجمعیت علمائے اسلام پنجاب ڈاکٹر قاری عتیق الرحمن ، مفتی شاہد مسعود،ضلعی امیرمولاناعطاء الرحمن، چوہدری عبدالجبارمولاناپائندہ خان، ڈاکٹر اسماعیل خان، اورقاری عنایت اللہ نے بھی خطاب کیا اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا عزم کیا۔