اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات،سپریم کورٹ نے پیشرفت رپورٹ5اگست کو طلب کر لی

پیر 3 اگست 2015 17:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد سے متعلق مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے نئے ایکٹ کے تحت قواعد بنانے کی پیش رفت پر مبنی رپورٹ 5اگست تک طلب کر لی ہے ۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مقدمہ کی سماعت کی، حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ سینٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی اسلام آباد (کیپیٹل ٹیریٹری) لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015کی منظوری دی ہے جو آج دستخط کیلئے صدر کو بھیج دیا جائے گا اس ایکٹ کے سیکشن 17میں الیکشن کے انعقاد کی مکمل اتھارٹی الیکشن کمیشن کو دی گئی ہے ،انہوں نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ اس ایکٹ کے تحت قواعد سات روز میں بنا لئے جائیں گے ،الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل ڈائریکٹر لاء نے کہاکہ جب تک قواعد نہیں بنتے الیکشن کمیشن الیکشن نہیں کراسکتا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایکٹ میں تمام اختیارات آپ کو دے دیئے گئے ہیں پھر آپ الیکشن کے انعقاد میں رخنہ اندازی کیوں کر رہے ہیں ،اسلام آباد کے شہری 23سال سے اپنے نمائندوں کے حق سے محروم ہیں ،الیکشن ہونے سے لوگوں کے مسائل حل ہونگے پھر معلوم نہیں کیوں اس میں اس حد تک رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں ،اگر رولز 25سال نہ بنیں تو کیا 25سال الیکشن ہی نہیں کرائے جائیں گے پھر اس صورت میں سیکشن 17کو کہاں لے جائیں گے ،اس سیکشن کی موجودگی میں الیکشن کمیشن اسلام آباد میں اب الیکشن کرانے کا پابند ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے حکومت سے نئے ایکٹ کے تحت قواعد بنانے کی پیش رفت پر مبنی رپورٹ طلب کر تے ہوئے مقدمے کی سماعت 5 اگست تک ملتوی کر دی ہے۔