وکلاء نے سانحہ ڈسکہ کے خلاف یوم احتجاج منایا ،بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر مظاہرہ

پیر 3 اگست 2015 16:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) وکلاء نے سانحہ ڈسکہ کے خلاف یوم احتجاج منایا جبکہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر مسعود چشتی نے تمام معزز ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اتحاد اور دلچسپی لینے کی وجہ سے سانحہ ڈسکہ کا کیس مثبت سمت میں چل رہا ہے ۔ قاتل نے دن دیہاڑے سر عام قتل کیا ہے۔ پہلے تو کہا جا رہا تھا کہ یہ ایک فرد واحد کا عمل ہے لیکن ہمیں افسوس ہے کہ پولیس بطور ادارہ قاتل کی مکمل پشت پناہی کر رہی ہے۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل کاسانحہ ڈسکہ کے سلسلہ میں مشترکہ اجلاس صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر محمد مسعود چشتی کی زیر صدارت جنرل ہاؤس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ ،سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر محمد احمد قیوم ، نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ایم عرفان عارف شیخ ، فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سید اختر حسین شیرازی کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ڈسکہ سانحہ کی پیش رفت کے حوالہ سے وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ نے ہاؤس کو اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ چشم دید گواہان بشمول زخمی گواہ جاوید ساہی ایڈووکیٹ بیان ریکارڈ ہوئے اسطرح 12گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔ چشم دید گواہان کے بیانات گرمیوں کی چھٹیوں کی وجہ سے لیٹ ہیں۔ اس دوران زخمی گواہ کی حالت بھی بہتر ہو جائے گی اور کاروائی دو ہفتوں کے بعد ہو گی۔

صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر مسعود چشتی نے تمام معزز ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اتحاد اور دلچسپی لینے کی وجہ سے سانحہ ڈسکہ کا کیس مثبت سمت میں چل رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قاتل نے دن دیہاڑے سر عام قتل کیا ہے۔ پہلے تو کہا جا رہا تھا کہ یہ ایک فرد واحد کا عمل ہے لیکن ہمیں افسوس ہے کہ پولیس بطور ادارہ قاتل کی مکمل پشت پناہی کر رہی ہے۔

انہوں نے ہاؤس کو بتایا کہ قاتل نے موجودہ عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو کیس ٹرانسفر کی درخواست دی۔ انہوں نے تمام ممبران سے درخواست کی کہ شہدائے ڈسکہ کے لواحقین کی مالی اعانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن قائم فنڈ میں دل کھول کر رقوم جمع کرائیں۔ سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن محمد احمد قیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ڈسکہ کے بعد پولیس کا وکلاء کے ساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے اور بلاوجہ وکلاء کی پکڑ دھکڑ اور ہراسان کیا جاتا ہے۔

انہوں نے ہاؤس کو بتایا کہ وکلاء کے ساتھ پولیس کے ناروا اور بہیمانہ رویہ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے تمام سفارشات مرتب کرنے کے بعد ہاؤس کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر مسعود چشتی نے مندرجہ ذیل قراردادیں رائے شماری کیلئے پیش کیں جنہیں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ شبیر حسین ایڈووکیٹ کے بھانجوں کو رحیم یار خان میں اغواء کیا گیا جسکی ایف آئی آر نمبر470/15 سٹی تھانہ خانپور ضلع رحیم یار خان میں درج ہے۔

یہ ہاؤس مطالبہ کرتا ہے کہ ایف آئی آر میں درج ملزمان کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ آخر میں پیر محمد مسعود چشتی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے صفدر جٹ ایڈووکیٹ کے بھتیجے کی روح کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کی۔ اجلاس کے بعد سانحہ ڈسکہ کے خلاف عہدیداران لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور ممبران نے احتجاجی کیمپ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر مظاہرہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :