حکومت 25سال قوانین نہ بنائے تو کیا عوام کو حق سے محروم رکھا جائے گا، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 1991ء میں ہوئے، توقع کرتے ہیں کہ جمہوری ادارے جلد قائم ہوں گے‘سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کے کیس کی سماعت دوران ریمارکس

پیر 3 اگست 2015 16:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) سپریم کورٹ میں اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے معاونت کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت 25سال قوانین نہ بنائے تو کیا عوام سے 25 سالوں تک حق سے محروم رکھا جائے گا، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 1991ء میں ہوئے، توقع کرتے ہیں کہ جمہوری ادارے جلد قائم ہوں گے۔

پیر کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ درخواست الیکشن کمیشن کی جانب سے معاونت کیلئے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015ء سینیٹ تجاویز کے بعد منظور کرلیا گیا ہے، یہ ایکٹ پیر کو صدر مملکت ممنون حسین کو منظوری کیلئے بھجوا دیا جائے گا، توقع ہے کہ صدر مملکت کل منگل کو منظوری دے دیں گے، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء ارشد خان نے عدالت میں کہا کہ الیکشن رولز کے تحت انتخابات ہونے چاہئیں جو کہ حکومت نے دینے ہیں، انتخابی قوانین نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات تاخیر کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت 25سال قوانین نہ بنائے تو کیا عوام سے 25 سالوں تک حق سے محروم رکھا جائے گا، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 1991ء میں ہوئے، توقع کرتے ہیں کہ جمہوری ادارے جلد قائم ہوں گے، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے کیس کی سماعت بدھ تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔