سپریم کورٹ نے فارن ایکٹ کے تحت پاکستان می غیر قانونی طور پر مقیم خستہ خان نامی زیر حراست افغانی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی.

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 3 اگست 2015 15:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ کے جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی.ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تھانہ بی ڈویژن گجرات پولیس نے غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہائش رکھنے کے الزام میں ملزم خستہ خان کو فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کررکھا ہے.انہوں نے کہا کہ خستہ خان کے والدین افغانستان سے ہجرت کر کے پاکستان آئے مگر اسکی پیدائش پاکستان میں ہوئی لہذا ملزم کی ضمانت منظور کی جائے.

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا چالان ٹرائل کورٹ میں بھجوا دیا گیا ہے,,ملزم سے نہ تو جنم پرچی ملی نہ ہی شناختی کارڈ ملا .جس پر عدالت نےریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شناخت نامے کے بغیر کسی بھی غیر ملکی کو کیسے پاکستانی تسلیم کیا جا سکتا ہے,,,مہاجر کیمپ میں پیدا ہونے والے بچے کو بھی رجسٹریشن نمبر یا کارڈ دیا جاتا ہے اگر اس ملزم کی ضمانت منظور کر بھی لی جاتی ہے تو یہ فرار ہو جائے گا بعد میں اسے کون ڈھونڈے گا.عدالت نے افغان ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی.

متعلقہ عنوان :