لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی سزاوں کو کالعدم قرار دے کر از سر نو ٹرائل کرنے کے لئے دائر درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی.

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 3 اگست 2015 15:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اگست۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظہر اقبال سدھو کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی.درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان بھر میں سزائے موت کے منتظر تمام قیدیوں کو شفاف تفتیش کا حق نہیں دیا گیا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل دس ایک کے تحت پولیس ملزم سے اس کے وکیل کی موجودگی میں تفتیش کرنے کی پابند ہے,,دنیا کے تمام مہذب معاشروں میں ایسا ہی طریقہ اختیار کیا جاتا ہے مگر ہمارے ملک میں آئین کے مطابق ملزم کو اس کے بنیادی حق سے محروم کردیا جاتاہے جس کی وجہ سے ناْقص اور من پسند تفتیش کے بنا پر بے گناہ قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں.انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ آئین کی منشا کے مطابق سزائے موت کے منتظر تمام قیدیوں کا از سر نو ٹرائل کرنے کا حکم دیا جائے اور عدالتی فیصلہ آنے تک سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا جائے.عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی.