ضلع خیر پور کی انتظامیہ نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج، پاک بحریہ اور رینجرز کو طلب کر لیا

پیر 3 اگست 2015 14:58

سکھر ۔3 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) خیرپور ضلع سے سیلابی پانی گزر رہا ہے، خیرپور، صوبھوڈیرو، گمبٹ اور کنگری کے بیشتر گاؤں زیر آب آگئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے الرا جاگیر بند، جمشید بند زیرہ پوائنٹ، سجن مہیسر، راضی ڈیرو، بہارو، رپڑی سمیت دیگر تمام علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے پاک فوج، پاک بحریہ اور رینجرز کو طلب کرلیا ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایت پر کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ، ڈپٹی کمشنر خیرپورمنور علی مٹھانی، پاک فوج کے میجر عزیز نے انتظامی افسران کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کاروائیوں میں سرگرم آرمی، نیوی، اسکاؤٹ اور ریونیو افسران اور عملے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے کچے کے علاقوں میں ریسکیو کا عمل تیز کیا جائے اور موٹر بوٹس اور دیگر کشتیوں کی مدد سے فوری طور پر زیر آب آنے والے افرادکو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے تاکہ ان کو ریلیف کیمپوں میں صحت کی سہولیات کے علاوہ خوراک، جانوروں کی ویکسین اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر خیرپور نے حفاظتی بندوں پر کچے کے عوام کو پینے کے پانی کے لئے ہینڈ پمپس لگوائے جبکہ عارضی بیت الخلاء بھی بنوائے۔ اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیار کاروں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام متاثرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس موقع پر کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کچے کے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کی ہر صورت میں مدد کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں بھی موٹر بوٹس کی ضرورت ہوگی فوری فراہم کی جائے گی، سیلابی پانی میں اضافہ ہوسکتا ہے جس کے لیے کچے کے لوگوں کو چاہئے کہ وہ فوری کچے کے علاقے خالی کردیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی اولین ترجیح ہے کہ زیادہ سے زیادہ عوام کی جان و مال کا تحفظ کیا جائے اور ان کو صحت، لائیو اسٹاک، خوراک، رہائش کا بندوبست کیا جائے۔