سکھر اور گڈو بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے، سکھر بیراج کو عام ٹریفک کیلئے بندکر دیا گیا

پیر 3 اگست 2015 14:58

سکھر ۔ 3 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) دریائے سندھ میں سکھر اور گڈو بیراج کے مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ بدستور جاری ہے جس کے باعث ملحقہ علاقوں کے بیشتر کچے علاقے زیر آب آگئے ہیں تاہم وہاں مقیم مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، کوہ سیلمانی میں ہونے والی بارشوں کے نتیجہ میں پانی کی آمد میں مزید اضافے کا امکان ہے، کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر سکھر بیراج کو عام ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔

گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی آمد اپ اسٹریم 7 لاکھ 45 ہزار 167 کیوسک، ڈاوٴن اسٹریم 7 لاکھ 29 ہزار 398 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ سکھر بیراج کے مقام پر بھی پانی کی آمد و اخراج میں اضافہ ہوا ہے جہاں پانی کی آمد 6 لاکھ 80 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 6 لاکھ 43 ہزار 500 کیوسک اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 85 ہزار 512 اور زیریں بہاوٴ 2 لاکھ 78 ہزار 287 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ آبپاشی کے مطابق پانی کی آمد میں اضافہ آئندہ دو روز مزید جاری رہے گا جبکہ 8 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کی آمد متوقع ظاہر کی گئی ہے۔ متعلقہ عملے حکام کو اس ضمن میں چوکنا رہنے کا کہا گیا ہے۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے سکھر بیراج کا دورہ کیا اور پانی کی صورتحال اور اقدامات کا معائنہ کیا۔ مزید براں نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے چیئرمین میجر جنرل (ر) اصغر نواز نے سکھر بیراج کا دورہ کیا جہاں کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے انہیں سکھر بیراج کی سیلابی صورتحال کی بابت بریفنگ دی۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے نے سیلابی صورتحال کے حوالے سے متعلقہ اداروں کی جانب سے ریلیف کاموں کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا اور بتایاکہ سندھ میں سیلابی طغیانی کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، کچے کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے، گڈو بیراج میں 8 لاکھ کیوسک پانی کی آمد متوقع ہے۔