سیاسی جماعتوں نے ریاستی اداروں کے خلاف ایم کیو ایم کے قائد کے بیان کو مسترد کر دیا

الطاف حسین مایوسی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، پارلیمانی سیکرٹری برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ حکومت کو یہ معاملہ برطانوی حکومت کے ساتھ اٹھانا چاہئے، قمر زمان کائرہ

پیر 3 اگست 2015 14:58

اسلام آباد ۔ 03 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) سیاسی جماعتوں نے ریاستی اداروں کے خلاف ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے ملک دشمنی پر مبنی قرار دیا ہے۔ حکومت کو الطاف حسین کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے، اداروں اور افواج پاکستان پر تنقید کرنا ملک کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ الطاف حسین مایوسی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، پارلیمانی سیکرٹری برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ سید ثقلین بخاری نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

03اگست۔2015ء سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے کئی بار ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دیئے ہیں۔ ریاستی اداروں اور فوج کے خلاف ان کے حالیہ بیان قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ فوج اور ریاستی اداروں پر تنقید پر ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ الطاف حسین نے پاکستان کی مسلح افواج اور ریاست کی تضحیک کی۔

انہوں نے نفرت انگیز زبان استعمال اور دشمن ملک کو کراچی میں مداخلت کرنے کی دعوت دی، یہ کسی محب وطن کی زبان نہیں ہوسکتی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور سابق وزیر اطلاعات ونشریات قمر زمان کائرہ نے کہاکہ الطاف حسین نے اپنی تقریر میں ملک دشمنوں کو مداخلت کی دعوت دی ہے جو کہ غلط اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا موقف درست ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کی دوسرے ملک میں بیٹھ کر کی گئی تقریر تمام اصول، تہذیب، اخلاق اور قانون کی حدیں پار کر گئی ہے حکومت کوان کے خلاف بھرپور کارروائی کرنی چاہئے اور یہ معاملہ برطانوی حکومت کے ساتھ اٹھانا چاہئے۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ ملک کی آزادی، خود مختاری، اداروں کا احترام، سیکورٹی اداروں، مسلح افواج پاکستان کی عزت ہم سب پر بطور پاکستانی فرض ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رکن قومی اسمبلی غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ الطاف حسین نے باہر بیٹھ کر پاکستان کی مسلح افواج اور ریاستی اداروں کے خلاف جو بیان دیا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین بری طرح مایوس ہو چکے ہیں اوروہ مایوسی اور بوکھلاہٹ میں ایسے بیانات دے رہے ہیں۔