ضلع راجن پور و ڈیرہ غازی خان میں طوفانی بارشوں نے سینکڑوں بستیاں صفحہ ہستی سے مٹا دیں، لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں ملیا میٹ ، بڑی تعداد میں گھر اور مال مویشی سیلاب میں بہہ گئے ، لاکھوں افراد بارش میں کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں ، ساری حکومتی مشینری کی توجہ دریائی علاقوں پر مرکوز ہونے سے متاثرہ افراد کی کوئی خبرلینے والا نہیں

اتوار 2 اگست 2015 21:59

ڈیرہ غازی خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 اگست۔2015ء) ضلع راجن پور و ڈیرہ غازی خان میں طوفانی بارشوں نے سینکڑوں بستیاں صفحہ ہستی سے مٹا دیں جبکہ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو ملیا میٹ کردیا ، بڑی تعداد میں گھر اور مال مویشی سیلاب میں بہہ گئے ، لاکھوں افراد شدید بارش میں کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں جبکہ ساری حکومتی مشینری کی توجہ دریائی علاقوں پر مرکوز ہونے کی وجہ سے ان کی کوئی خبر لینے والا نہیں ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند روز کے دوران ضلع راجن پور کے اکثر علاقوں میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی ہے جبکہ بلوچستان کے پہاڑوں بالخصوص کوہ سلیمان پر شدید بارش کے نتیجے میں آنے والی سیلابی ریلوں نے ہزاروں دیہات و بستیاں اور لاکھوں ایکڑ کھڑی کپاس کی فصل کو ملیا میٹ کردیا ۔

(جاری ہے)

ضلع راجن پور کی تحصیل روجھان ، موغائی ، محمد پور گم والا ، فتح پور ، بکھر پور ، موضع سونواہ ، حاجی پور ، نور پور منجھو والا ، نوشہرہ غربی ، محمد پور دیوان ، بستی بخارہ ، ٹبی ، ضلع ڈیرہ غازی خان کے علاقوں چوٹی بالا ، سخی سرور ، پار ، بستی کھمن ، مٹھے والی ودیگر علاقہ جات میں آنے والی رود کوہیوں چھا چھڑ ، کاہ وڈور ، سنگھڑ ، کوڑے والی نئیں ، اور مٹھاون نے سینکڑوں بستیاں صفحہ ہستی سے مٹا دی ہیں جبکہ لاکھوں ایکڑ کپاس کی کھڑی فصل کو بھی ملیا میٹ کردیا ہے جس کے نتیجے میں ایک لاکھ کے لگ بھگ لوگ بے یارو مدد گا کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں جبکہ دوسری جانب ساری حکومتی مشینری اور میڈیا کی توجہ دریائے سندھ کے قریبی علاقون پر موکوز ہے جس کی وجہ سے صوبہ بلوچستان سے آنے والے پانی کی تباہ کاریوں بارے کسی کو آگاہی تک نہیں ہورہی ، سیلاب متاثرین نے کہا ہے کہ اگر آئندہ چوبیس گھنٹے تک حکومتی امداد نہ پہنچی تو انسانی ہلاکتوں کا خطرہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :