Live Updates

یہ تاثرغلط ہے کہ آئی ایس آئی کے کہنے پر دھرنا دیا، پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے دھرنے کا فیصلہ کیا تھا،مجھے پتہ ہے دھرنے میں کون کون آیااور کس نے ساتھ چھو ڑ دیا،پارٹی کیلئے کس نے کتنا کام کیا اس کا فیصلہ میں خود کروں گا،پارٹی کے اندرونی معاملات پارٹی کے اندر ہی حل ہو نے چاہیے،جہانگیر ترین کے خلاف چلنے والی مہم پر دکھ ہے ،شاہ محمود قریشی سمیت دیگر سے پوچھ کر جہانگیرترین کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل بنایا اب کیسے ممکن ہے کہ جن لوگوں نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا انہیں چھوڑ دوں،بلدیاتی انتخابات میں تمام سیاسی جماعتیں مل کر پی ٹی آئی کے خلاف اکٹھی ہو گئیں کیونکہ تمام جماعتیں ہم سے خو فزدہ ہیں،ہم نے اپنا مینڈیٹ چوری ہو نے پر انکوائری کمیشن کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے ہمیں سڑکوں پرآنے پر مجبور کیا،19 سال تک اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تو اب کس طرح کر سکتا ہوں، پاکستان میں کرپشن عروج پرہے اور ہم اخلاقی طورپرتباہی کی طرف جارہے ہیں، تحریک انصا ف کے چےئرمین عمران خان کا پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب

اتوار 2 اگست 2015 19:53

یہ تاثرغلط ہے کہ آئی ایس آئی کے کہنے پر دھرنا دیا، پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 اگست۔2015ء) چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے دھرنے کا فیصلہ کیا تھا ، یہ تاثر غلط ہے کہ آئی ایس آئی کے کہنے پر دھرنا دیا۔اتوار کو یہا ں پارٹی کے ورکرزکنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین شاہ محمود قریشی ‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک‘ حامد خان ‘ بیرسٹر سلطان اور جسٹس (ر) وجیہہ الدین سمیت پارٹی عہدیداروں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔

اجلاس میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ ‘ بلدیاتی انتخابات اور پارٹی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جس سے تمام پارٹیاں خوفزدہ ہیں جس کی مثال حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ہیں جس میں تمام جماعتوں نے مل کر تحریک انصاف کے خلاف الیکشن لڑا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران ایسا بھی وقت آیا کہ لوگ غائب ہوگئے لیکن پھر واپس آ گئے،شاہ محمود قریشی سمیت دیگر سے پوچھ کر جہانگیرترین کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل بنایا اب کیسے ممکن ہے کہ جن لوگوں نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا انہیں چھوڑ دوں،پارٹی کے لیے کس نے کتنا کام کیا اس کا فیصلہ میں خود کروں گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے خلاف چلنے والی مہم پر دکھ ہو تا ہے کیو نکہ انہوں نے مشکل حالات میں پارٹی کا ساتھ دیا۔جہانگیر ترین کو گڈ گورننس کی وجہ سے پارٹی میں شامل کیا گیا تھا۔ انہو ں نے کہا مجھے نہیں پتہ کے طاہر القادری کے دھر نے کے پیچھے کون ہے لیکن ہمارے دھرنے کے پیچھے پارٹی کا نظریہ تھا۔ پاکستان میں حقیقی سیاسی جماعت بنانا چاہتا تھا، میرے والدین غلام ملک میں پیدا ہوئے لیکن اب پاکستانی عوام خوش قسمت ہیں کہ وہ آزاد ملک میں پیدا ہوئے تاہم انگریزوں کے زمانے میں نظام اچھا تھا اورلوگوں کو انصاف ملتا تھا لیکن اب ملک میں سیاست کرپٹ کلچر بن چکا ہے جس کا مقصد اقتدار میں آکر پیسہ بنانا بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے مسئلے پارٹی کے اندر حل ہونے چاہییں، 19 سال تک اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تو اب کس طرح کر سکتا ہوں، پاکستان میں کرپشن عروج پرہے اور ہم اخلاقی طورپرتباہی کی طرف جارہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ہم نے اپنا مینڈیٹ چوری ہو نے پر انکوائری کمیشن کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے ہمیں سڑکوں پرآنے پر مجبور کیا۔تما م سیاسی جماعتیں پی ٹی آئی کے ساتھ ملکر چلنا چاہتی ہیں۔

کوئی پارٹی پانچ دنوں میں دس لاکھ ممبر اکٹھے نہیں کر سکتی۔پی ٹی آئی نے پانچ دن کے نوٹس پر مینا ر پاکستان میں دس لاکھ افراد اکھٹے کیے۔عمران خان نے کہا کہ2013 کے انتخابات سے قبل ایڈمنسٹریشن تبدیل کر دی گئی‘ میں پاکستان میں حقیقی سیاسی جماعت بنانا چاہتا تھا‘ جب میں نے سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا تو ایک سال تک میں پاکستان کی ساری سیاسی جماعتوں کا جائزہ لیتا رہا لیکن مجھے کوئی ایسی سیاسی جماعت نہیں ملی جس میں شمولیت اختیار کر سکتا۔

پھر میں نے اپنی الگ سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا۔ عمران خان نے کہاکہ میرے پی ٹی آئی بنانے کے ایک سال بعد 1997ء میں خورشید قصوری نواز شریف کا پیغام لائے کہ 30 سیٹیں دیتا ہوں میرے ساتھ اتحاد کر لو لیکن میں نے انکار کر دیا۔ بے نظیر کے ساتھ بھی میری دوستی تھی لیکن کرپشن کے باعث ان کو جوائن نہیں کیاانھوں نے کہاکہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا تھا کہ پاکستانی عوام کرپٹ لوگوں کو ووٹ دیتے ہیں۔

یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ انسان غلطیاں نہ کرے کامیاب انسان غلطیوں سے ہی سیکھتا ہے ۔ عمران خان نے کہاکہ پاکستان کا کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں میں نہیں گیا سارے قبائلی علاقے میں نے دیکھے ہیں اب بھی پاکستان میں تحریک انصاف واحد پارٹی ہے جس سے تمام سیاسی جماعتیں پریشان ہیں اور اتحاد کرنا چاہتی ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات