سرکاری اداروں میں اردو زبان رائج کرنے کے فیصلے پر سست روی کا مظاہرہ ‘ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود اب تک کسی ادارے نے باقاعدہ طور پر اس زبان کو رائج نہیں کیا

اتوار 2 اگست 2015 19:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 اگست۔2015ء) سرکاری اداروں میں اردو زبان رائج کرنے کے فیصلے پر سست روی کا مظاہرہ ‘ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود اب تک کسی ادارے نے بھی باقاعدہ طور پر اس زبان کو رائج نہیں کیا گیا۔ فیصلے میں سپریم کورٹ نے یہ احکامات بھی دئیے تھے کہ صدر پاکستان اپنے قومی خطابات بھی اردو میں ہی کرینگے اس پر وزیر اعظم نے دستخط بھی کر دئیے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پچھلے مہینے کی 10 تاریخ کو سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ پاکستان کی دفتری زبان اردو ہو گی جس پر تمام محکموں کو ہدایات بھی جاری کر دی تھیں کہ وہ اپنے تمام ریکارڈ کا انگریزی سے اردو میں ترجمہ کر کے اردو کو دفتری زبان بنائیں مگر سرکاری اداروں میں سے کسی بھی سرکاری ادارے نے اب تک اس پر کام نہیں کیا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پاکستان کے معزز ایوان میں بھی جاری اجلاس کی کارروائی انگریزی میں ہو رہی ہے جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور وزیر اعظم کے دستخط شدہ حکم نامہ کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ حکومت اداروں کی جانب سے اس سست روی کا نوٹس لے۔

متعلقہ عنوان :