بحریہ ٹاؤن کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 2 اگست 2015 14:29

بحریہ ٹاؤن کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔2اگست۔2015ء)بحریہ ٹاؤن کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر ایئرپورٹ پولیس نے لوئی بیر پولیس اسٹیشن میں اغوا اور دھمکانے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ محکمہ جنگلات کے عہدیدار جمیل احمد کی جانب سے 2005ء میں بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین کے خلاف دی جانے والی درخواست پر یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ پاکستان پینل کورڈ کی دفعہ 353،382،365،148،186،149،506،440 اور 447 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

دس سال قبل 11 اکتوبر 2005ء کو پولیس کو پیش کی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کے سربراہ ریٹائرڈ کیپٹن شاہد نے حبیب رفیق نامی تعمیراتی کمپنی کے مسلح گارڈز کے ساتھ لوئی بیر کے جنگلات کی سرکاری زمین پر قبضے کی کوشش کی تھی، ابتدائی طور پر وہ مسلح گارڈز اور بھاری مشنری کے ساتھ درختوں کی کٹائی کے لیے آئے تھے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے ملازمین نے 24 اکتوبر 2005 کو درختوں کی کٹائی اور زمین پر قبضہ کرنے کی دوبارہ کوشش کی تھی اور محکمہ جنگلات کے ملازمین کی جانب سے ان کو روکے جانے پر انھوں نے ملازمین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی۔ جمیل نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ 25 اکتوبر 2005 کو مذکورہ افراد مزید بھاری مشنری کے ساتھ آئے اور محکمہ جنگلات کی جانب سے تعمیر کی گئی باڑ کو توڑ دیا۔

محکمہ جنگلات کے ملازمین کی جانب سے مذاہمت کی گئی جس پر بحریہ ٹاؤن کے مبینہ ملازم احمد نے محکمہ جنگلات کے عہدیداروں چوہدری بشیر احمد، اور سردار فدا حسین کو اغوا کرلیا اور 2 گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا۔ کیپٹل پولیس کے سینئر افسر نے ڈان کو بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ’تحقیقات شروع کردی گئی ہیں‘۔ پولیس کا کہنا تھا کہ درخواست میں نامزد کئے جانے والے ملزمان کی نشاندہی کا سلسلہ جاری ہے تاکہ ان کو گرفتار کیا جاسکے۔ بحریہ ٹاؤن کے پرسنل اسٹاف افسر ریٹائرڈ لیفٹینٹ کرنل رحیم کا کہنا تھا کہ انھیں مقدمے کے اندراج کے حوالے سے معلومات ملی ہیں تاہم ان کے پاس واقعے کے حوالے سے تفصیلات موجود نہیں ہیں۔