لاہور ہائیکورٹ نے چھ ماہ کے عرصے میں پنجاب بھر کے تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا تحریری حکم جاری کر دیا۔

ہفتہ 1 اگست 2015 17:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اگست۔2015ء) ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ کيمرے تھانوں کے داخلے، برآمدے اور حوالات ميں ايسے لگائيں کہ سب کي نگراني ہوسکے۔ کيمروں کي ويڈيو اور آواز کم سے کم تين سال تک محفوظ رکھي جائيں۔حکومت يہ تسليم کرتي ہے کہ تھانہ کلچر بہت بري حالت ميں ہے۔

يہ حقيقت ہے کہ عام آدمي تھانے جانے سے گھبراتا ہے۔ تھانے دور دور ہونے کي وجہ سے افسران ہر وقت نظرنہيں رکھ سکتے۔ايس ايچ او خود کو بادشاہ سمجھتے ہيں اور کئي بار طاقت کا غلط استعمال کرتے ہيں۔سائلین اور عوام کے مفاد میں سي سي ٹي وي کيمرے تھانوں ميں لگانا بہت ضروري ہو گيا ہے۔عدالت نے پنجاب کے تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سال جنوری میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے تمام اضلاع کے ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز کو عدالتی حکم پر عمل کرنے کی بھی ہدائت کر دی۔درخواست گزار ڈاکٹر یسین نے موقف اختیار کیا تھاکہ پنجاب بھر کے تھانوں میں پولیس عام افراد کو تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور ان پر تھرڈ ڈگری ٹارچر کیا جاتا ہے۔ پولیس تشددسے دنیا بھر میں ہمارے اداروں کی بدنامی ہوتی ہے جبکہ پولیس تشدد انسانیت کے خلاف جرم ہے۔