ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھر کی تاجر برادری سراپااحتجاج بن گئی ، ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل

کراچی کی تاجر برادری ہڑتال کے حوالے سے دو دھڑوں میں بٹ گئی ، ایک دھڑے کی ہڑتال، دوسرے نے دوکانیں کھلی رکھیں ، اسلام آباد میں بلیو ایریا سمیت متعدد مارکیٹیں مکمل بند، آبپارہ مارکیٹ جزوی طور پر کھلی رہی ، راولپنڈی ، لاہو ر، فیصل آباد، پشاور سمیت دیگر بڑے شہروں میں تاجر برادری ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف سراپا احتجاج بن گئی، مارکیٹیں بند رکھیں تاجروں پر جبری ٹیکس کسی طور پر قابل قبول نہیں ،حکومت جبری ٹیکس کا فیصلہ واپس لے ورنہ دوبارہ ہڑتال کریں گے، انجمن تاجران پاکستان کی گفتگو

ہفتہ 1 اگست 2015 16:35

اسلام آباد /کراچی/ لاہور / پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اگست۔2015ء ) ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھر کی تاجر برادری نے ہفتہ کو ہڑتال کی جس کے باعث بڑے شہروں میں کاروبار زندگی معطل رہا ، کراچی کی تاجر برادری ہڑتال کے حوالے سے دو دھڑوں میں بٹ گئی ، ایک دھڑے نے ہڑتال کی جبکہ دوسرے نے دوکانیں کھلی رکھیں تاہم واضح کیا کہ اگر ٹیکس ختم نہ کیا گیا تو 5 اگست کو ہڑتال کریں گے ، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بلیو ایریا سمیت متعدد مارکیٹیں مکمل بند جبکہ آبپارہ مارکیٹ جزوی طور پر کھلی رہی ، راولپنڈی ، لاہو ر، فیصل آباد، پشاور سمیت دیگر بڑے شہروں میں بھی تاجر برادری ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف سراپا احتجاج بن گئی اور مارکیٹیں بند رکھیں ، انجمن تاجران پاکستان نے کہا کہ تاجروں پر جبری ٹیکس کسی طور پر قابل قبول نہیں حکومت جبری ٹیکس کا فیصلہ واپس لے ورنہ دوبارہ ہڑتال کریں گے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھر کی تاجر برادری نے ہڑتال کی جس کے نتیجے میں بڑے شہروں میں کاروبار زندگی معطل ہوگیا ، بڑی مارکیٹیں اور بازاروں میں دن بھر ہو کا عالم رہا اور شہروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ ذرائع کے مطابق سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تاجروں کے ایک دھڑے کی جانب سے ہڑتال کی گئی ، دوسرا دھڑا 5 اگست کو کاروبار بند رکھے گا۔

کراچی میں سندھ تاجر اتحاد کی جانب سے ہڑتال کی کال کی حمایت کی گئی تھی جب کہ تاجر ایکشن کمیٹی نے ہڑتال نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ سندھ تاجر اتحادنے کہا کہ ہفتہ کو سندھ بھر کے تمام تجارتی اور کاروباری مراکز بند کیے اورحکومت کی جانب سے عائد کردہ جبری ود ہولڈنگ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ تاجر اتحاد کی کال پرود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص، جیکب آباد، نواب شاہ، بدین، ماتلی، ٹنڈوالہہ یار میں دکانیں بند ہیں اور مرکزی بازاروں میں بھی ہو کا عالم رہا ۔

لاہورمیں بھی انجمن تاجران کے ایک دھڑے کی جانب سے ہڑتال کی گئی ، دوسرا دھڑا 5 اگست کو ہڑتال کرے گا۔ شٹرڈاؤن ہڑتال کے باعث شاہ عالم، رنگ محل، موتی بازار، لوہا مارکیٹ، ہال روڈ اور مال روڈ پر دکانیں بند ہیں۔ فیصل آباد میں بھی ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تاجروں کی ہڑتال کی گئی جس کے باعث شہر بھر میں کاروباری مراکز بند رہے ۔ قصور، بورے والا، پھولنر میں بھی تاجروں کی ہڑتال کے باعث مارکیٹیں بند رہیں۔

ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بھی تاجر ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ہڑتال کی گئی ۔ ضلع چنیوٹ میں بھی تاجروں کی جانب سے ہڑتال کی کال پر مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی ، اسی طرح گجرات میں آل پاکستان تاجرتنظیم کی کال پرضلع بھرمیں ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ہڑتال کے باعث دکانیں بند رہیں۔خیبرپختونخوا میں بھی تاجروں کی ہڑتال جاری رہی اور چکوال، بلکسر، حسن ابدال، ڈی جی خان اور دیگر شہروں میں بھی مارکیٹیں بند ہیں، چکوال میں تمام تاجرتنظیموں نیمتحد ہوکرمرکزی انجمن تاجران کی کال پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ہڑتال کی جس کے باعث غلہ منڈی، سبزی منڈی اوردیگرتمام بڑے تجارتی مراکز بند رہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، مردان میں بھی ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تاجروں کی ہڑتال کے باعث کاروباری زندگی مکمل طور پر بند رہا