مصیبت کی گھڑی میں زلزلہ متاثرین کو تنہاء نہیں چھوڑا جائیگا، امداد وبحالی کے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائینگے، مرتضیٰ جاوید عباسی

ہفتہ 1 اگست 2015 14:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اگست۔2015ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں زلزلہ متاثرین کو تنہا ء نہیں چھوڑا جائیگا، ان کی امداد و بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج حالیہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ڈپٹی سپیکر نے یونین کونسل ناڑہ ،لنگڑ یال اور مجوہاں کا دوراکیا اور موضع کلانڈہ ، فقیر محمد شریف ،کیالہ پائن میں زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے گھر گئے اور مرحومین کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور لو احقین سے اظہار ہمد ردی کرتے ہوے وفاقی حکومت کی طرف سے اس ناگہانی آفت میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے پچاس پچاس ہزار روپے فی کس فوری امداد دینے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

ِ انہوں نے زلزلے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔ ڈپٹی اسپیکر نے زلزلے کی وجہ سے تباہ ہونے والے مکانات کا بھی معائنہ کیااور وفاقی حکومت کی طرف سے متاثرین کو ان کے مکانات کی تعمیر کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا کہ 18ویں تر میم کی منظوری کے بعدمتاثرہ علاقوں میں امداد و بحالی کی ذمہ داری اگر چہ صوبائی حکومت کی ہے تاہم وزیر اعظم پاکستان میا ں محمد نواز شریف نے مسلم لیگ (ن ) کے اراکین پارلیمنٹ کو زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کا ہنگامی بنیادوں پر دورے کرنے اور امداد و بحالی کے کاموں میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لینے کی خصوصی ہدایت کی ہے ۔

انہوں نے متا ثرین کو یقین دلایا کہ وفاقی حکومت ان کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور مصیبت کی اس گھڑی میں انہیں تنہا نہیں چھوڑ ا جائے گااور ان کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

انہوں نے متاثرین کے مطالبے پر ڈی سی او ایبٹ آباد کو متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر خیموں کی فراہمی کی ہدایات بھی جاری کیں۔اس موقع پر متاثرین نے ڈپٹی اسپیکر کو بتایا کہ ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود صوبائی حکومت کی طرف سے نہ ہی کو ئی رابطہ کیا گیااور نہ ہی کسی قسم کی امداد فراہم کی گئی۔

متاثرین نے مزید بتایا کہ حا لیہ زلزلے سے سرکل ناڑہ اورسرکل لورہ میں بڑ ے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس نا گہانی آفت سے قیمتی انسانی جانو ں کے ضیا ئع کے ساتھ ساتھ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور سیکڑوں مکانات تباہ ہوئے ہیں اور جو مکانات بچ گئے ہیں وہ مخدوش حالت میں ہیں اور نا قابل رہائش ہیں ۔ متاثرین نے کہا کہ صوبائی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے مون سون کی شدید بارشوں کے اس موسم میں وہ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔

متاثرین نے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے اور امداد و بحالی کے کاموں کے فوری آغاز کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال کی شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا تا حال متاثرین کو کو ئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے علاقے کا دورا کرنے اور ان کی داد رسی کرنے پر ڈپٹی اسپیکر کا شکریہ ادا کیااور وفاقی حکومت کی پالیسوں پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :