افواج پاکستان پاکستان کی بقائاور سلامتی کیلئے تمام صلاحیتیں بروئے کار لا رہی ہیں،سید محمد امین شاہ راشدی

ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ہمارا مقصد ہے ،چیئرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی

جمعہ 31 جولائی 2015 23:00

اٹک کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) مرکزی چےئرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی سید محمد امین شاہ راشدی نے کہا ہے کہ پاکستان جن سنگین حالات سے گزر رہا ہے اس میں اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کے بعد افواج پاکستان وہ قوت ہے جو اس کی بقاء،تحفظ،دہشت گردی کے خاتمہ اور سلامتی کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں وطن عزیز کو بچانے کیلئے بروئے کار لا رہی ہے، ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ہمارا مقصد ہے ،پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن)کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی) (ف) جمعیت علمائے پاکستان(جے یو پی) (نورانی) ،پاکستان تحریک انصاف ،متحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ادوار دیکھ چکے ہیں ،ان تمام پارٹیوں میں سے کوئی بھی سیاسی جماعت ملک کیلئے مخلص نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے خصوصی دورہ اٹک کے موقع پر ضلعی دفتر قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی میں ”آن لائن“کے نمائندہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ہے ،اس موقع پر ڈویژنل کوآرڈینیٹر قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی راولپنڈی نقاش علی خان ،ضلعی چےئرمین اٹک محمد صفدر قریشی ،ضلعی سنےئر وائس چےئرمین اٹک ندیم رضا خان ،ضلعی صدر اٹک حاجی شاہد اقبال اعوان ،تحصیل صدر اٹک حاجی محمد فیضیاب خان،چےئرمین آل پاکستان پرنٹ اینڈ الیکٹرانک میڈیا ضلع اٹک ہشام خان اعوان کے علاوہ قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے دیگر عہدیداران و کارکنان کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ،مرکزی چےئرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی سید محمد امین شاہ راشدی نے کہا کہ یہ ملک اور اس کی دھرتی ہماری ماں کی جگہ ہے ،ہمارے آباؤاجداد ،خاندان ،بچے اور جائیداد سمیت سب کچھ اس ملک پاکستان سے وابستہ ہے جو اپنے وطن کے لیے مخلص نہیں ہے وہ کسی کا بھی نہیں ہو سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے مثبت کردار کی بدولت صوبہ سندھ خصوصاََ حیدر آباد جو قوم پرستوں کا گڑھ ہے ان قوم پرستوں نے نہ صرف پاکستان اور افواج پاکستان کو تسلیم کیا بلکہ اپنے گھروں پر محب وطن پاکستانی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے قومی پرچم لہرا دےئے ہیں جو ہماری کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ،افواج پاکستان کا کردار قیام پاکستان سے لے کر آج تک سنہری حروفوں سے لکھنے کے لائق ہے سیاسی حکومتیں پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان اور وفاق میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے میں ناکام نظر آتی ہیں ،6سالوں کے مختصر عرصہ میں قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے 10لاکھ سے زائد ممبران کا رجسٹر ڈ ہونا ہماری حب الوطنی کا سب سے بڑا ثبوت ہے پاکستان میں بھارت کی خفیہ ایجنسی راء ، اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساداور امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے اور دیگر غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں حالات خراب کرنے کے درپے ہیں جس کی حالیہ اور واضح مثال پشاور میں آرمی پبلک سکول میں132معصوم بچوں سمیت141افراد کو سکول میں گھس کر بے دردی سے شہید کرنا ہے کیونکہ ایک محب وطن پاکستانی کبھی بھی اپنے کل کے مستقبل یعنی معصوم بچوں کا خون بہانے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے جبکہ پشاور میں دنیا کی تاریخ کا بد ترین واقعہ رونما ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر امن سیاست ہے تو وہ اس میں ضرور شامل ہیں انہوں نے کہا کہ آج امن و امان کی صورتحال اس قدر ابتر ہے کہ عام آدمی یہ ضمانت چاہتا ہے کہ وہ جب گھر سے روزی کمانے کے لیے نکلے تو با حفاظت واپس آجائے ،کراچی میں صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے لوگ ذ ہنی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں، گزشتہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت کے آخری ایام میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں رونما ہونے والے سانحہ میں 80افراد کی لاشیں کئی روز تک روڈ پر پڑی رہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی جمہوری معاشرے میں 80بلیاں بھی مر جاتیں تو کہرام مچ جاتا ، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کی وفاق میں موجودہ حکومت کی اکثریت ہونے کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن میں سینکڑوں نہتے اور بے گناہ عوام کو بے دردی سے گولیاں ماری گئیں جس سے14افراد شہید ہو گئے لیکن پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے خلاف آج تک کوئی بھی مقدمہ (ایف آئی آر) درج نہ ہو سکی ہے، انہوں نے کہا آج سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود کراچی جیسے صنعتی شہر میں پانی نہ ملنے اور لوڈ شیڈنگ کے سنگین بحران کی وجہ سے گرمی اورلو لگنے سے1200سے زائد افراد موت کی منہ میں جا چکے ہیں ،سند ھ کے صحرائے تھرکے علاقے تھر پارکر میں قحط سالی اور بھوک کی وجہ سے سینکڑوں معصوم بچے جان بحق ہو چکے ہیں لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت مسلم لیگ(ن) کے ساتھ مل کر آپس میں میثاق جمہورت معاہدے کے تحت باری باری حکومتیں کرنے کیلئے ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے میں اپنی توانائیاں صرف کر رہے ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کو انسانی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے کیونکہ ہمارے ملک میں جانور تو دور کی بات یہاں پر انسانی جان کی بھی کوئی قیمت نہیں ہے ،مرکزی چےئرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی سید محمد امین شاہ راشدی نے اپنے خصوصی دورہ اٹک کے موقع پر ضلعی دفتر قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی میں”آن لائن“کے نمائندہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتے ہیں کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے تا ہم 60ہزار سے زائد افراد جمہوری حکومتوں کے دور میں موت کے گھاٹ اتار دےئے گئے ہیں اور حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہ رینگی ہے ، قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی نے نہ پہلے سیاست کی اور نہ آئندہ کریں گے اور نہ ہی ہمارا کسی مذہبی جماعت یا فرقے سے تعلق ہے ،انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کیلئے انتخابی اصلاحات کی درستگی کیلئے واقع ہی مخلص ہیں اور ملک میں ایک عادلانہ نظام لانا چاہتے ہیں تو ہم پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان کی جانب سے14اگست سے لے کر17دسمبر تک تقریباََ126دنوں(4ماہ) سے زیادہ عرصہ تک سرینا (ڈی) چوک اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دےئے جانے والے دنیا کے سب سے بڑے احتجاجی دھرنے اور آزادی مارچ کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہیں ، انشاء اللہ تعالیٰ قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی میری قیادت میں جلد ہی اگلے ماہ اگست2015ء کے شروع کے پہلے ہفتہ میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ملک میں امن قائم کرنے کے لیے اپنے 10لاکھ سے زائد افراد کے ساتھ بھر پور دھرنا دیں گے اور موجودہ حکومت کے دور میں ملک میں امن قائم کرنے کے لیے8دنوں کا الٹی میٹم دیں گے ،انہوں نے کہا کہ ہمارا دعویٰ ہے کہ جب تک فوج اپنا کردار ادا نہیں کرے گی ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا ہے، ملک دشمن عناصر اور دیگر طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستانی عوام اور فوج ایک ہو جائیں، آج تبدیلی کا وقت ہے دہشت گردی اور بد امنی کو ختم کر کے خوشحال پاکستان بنایا جا سکتا ہے اور عوام کو انصاف ان کی دہلیزوں تک پہنچایا جا سکتا ہے ،آخر میں مرکزی چےئرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی سید محمد امین شاہ راشدی نے حکومت اور پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں کہا کہ یہ سب امریکی تماشہ ، ایک ڈرامہ اور پاکستان قوم کے ساتھ مذاق تھا جو کہ امریکہ کے کہنے پر کیا جا رہا تھا کیونکہ وہ اگلے سال افغانستان سے بحفاظت نکلنے کے لیے اپنا راستہ ہموار کر رہا ہے لیکن ہماری جماعت ملک میں امن وامان کی مکمل بحالی کیلئے پاکستانی افواج کے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں رینجرز کے فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کرنے کے علاوہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کا گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کے خلاف سزائے موت کا قانون بحال کرنے پر بھی مکمل حمایت کرتی ہے اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو دہشت گردوں کے خلاف جرأتمندانہ اقدام کرنے اور دشمن ملک بھارت کے خلاف جرأتمندانہ بیان دینے پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتی ہے

متعلقہ عنوان :