کراچی،ہسپتالوں میں ڈاکٹرز، ادویات کی کمی اور دیگر مسائل سے متعلق تحریری طورپر آگاہ کریں تاکہ ان مسائل کو حل کیا جاسکے ، میٹروپولیٹن کمشنر

جمعہ 31 جولائی 2015 22:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) میٹروپولیٹن کمشنر سمیع الدین صدیقی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام تمام اسپتالوں اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز میں موجود ڈسپنسریوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور چیف میڈیکل آفیسرز کو ہدایت کی ہے کہ اسپتالوں میں ڈاکٹرز، ادویات کی کمی اور دیگر مسائل سے متعلق تحریری طورپر آگاہ کریں تاکہ ان مسائل کو حل کیا جاسکے اور جہاں اسٹاف زیادہ ہے اسے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکے انہوں نے عباسی شہید اسپتال اور سوبھراج میٹرنٹی ہوم میں قائم نرسنگ اسکول کے لئے کھانے کی فراہمی اور اسپتالوں کے ایمپریس اکاؤنٹ کی مد میں 500 روپے کی مقررہ حد میں اضافہ کرکے اسے 2 ہزار روپے تک کی رسید بنانے کی بھی ہدایت کی وہ جمعہ کی شام اپنے دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلمیٰ کوثر سمیت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام تمام اسپتالوں اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کی ڈسپنسریوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور چیف میڈیکل آفیسرز نے شرکت کی ، اجلاس میں اسپتالوں کے ریونیو کو بہتر بنانے کے لئے بھی غور کیا گیا ، میٹروپولیٹن کمشنر سمیع الدین صدیقی نے اجلاس میں شریک نہ ہونے پر سرفراز رفیقی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اصفر معید کو معطل کرنے کی بھی ہدایت کی ، انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں کسی بھی حوالے سے کسی بھی شخص کی کوئی غفلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جاسکتی، شہریوں کے مفاد میں یہ ضروری ہے کہ مراکز صحت بلاتعطل کام کرتے اور لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرتے رہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور وزیر بلدیات سمیت اعلیٰ حکام طبی اداروں کو درپیش ہر طرح کے انتظامی ، مالی اور دیگر مسائل حل کرنے کے لئے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں ، حکومت کی کوشش ہے کہ ایسی حکمت عملی طے کی جائے کہ جس سے ان اداروں کے مسائل حل ہوسکیں اور وہ کسی دشواری کے بغیر اپنا کام بہترین انداز میں انجام دیتے رہیں، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کی انتظامیہ اسپتالوں میں صفائی ستھرائی کے معاملات کو یقینی بنائے اور جن اسپتالوں میں خاکروبوں کی کمی ہے وہاں قریبی علاقوں کے رہائش پذیر افراد کو اس کام کے لئے منتخب کریں اور کنٹریکٹ پر رکھیں جس کے لئے پہلے محکمہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ سے بھی بات کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :