صوبائی حکومت نے بلوچستان کی عوام کو سیلاب ،بارشوں کے رحم و کرم چھوڑ دیا ہے،مولانا عبدالواسع

مختلف اضلاع میں بارشوں نے بڑی تباہی مچائی ہے مگر حکومت کہیں نظر نہیں آرہی ہے ،اخباری حد تک بحالی کا کام جاری ہے ، اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی

جمعہ 31 جولائی 2015 21:46

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء ) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے بلوچستان کے عوام کو سیلاب اور بارشوں کے رحم و کرم چھوڑ دیا ہے ۔ اس وقت مختلف اضلاع میں بارشوں نے بڑی تباہی مچائی ہے ۔لیکن حکومت کہی پر نظر نہیں آرہی ہے اخباری حد تک بحالی کا کام جاری ہے ۔

قلعہ سیف اﷲ متاثرہ اضلاع میں سے ایک ہے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان کو دعوت دیتے ہیں کہ اگر چاہے توہ ان کیساتھ قلعہ سیف اﷲ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرسکتے ہیں تاکہ حقائق ان کو معلوم ہوسکے ۔ یہ بات انہوں نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء سے خصوصی بات چیت کرتے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قلعہ سیف اﷲ سمیت ژوب ڈویژن کو بارش کی تباہیوں نے اپنے گھیرے میں لیا ہے ۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا ہے ان کی مال مویشی کو سیلابی ریلہ بہہ کر لے گیا ہے ۔لوگ کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار پڑھے ہوئے ہیں اور صوبائی حکومت کو مدد کیلئے پکار رہی ہے ۔لیکن کہی سے کہیں شنوائی نہیں ہورہی ہے ۔راتوں رات ایک ڈویژن کے دورے کرنا ممکن نہیں اور یہ در اصل سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے کیونکہ اتنے بڑے ڈویژن کے متاثرہ علاقوں کا صبح کو کوئٹہ سے نکل کر متاثرہ تک پہنچنا اور دورہ مکمل کرنا در اصل اخباری حد تک صحیح ہے لیکن ایسا ممکن نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے نے تا حال قلعہ سیف اﷲ کے متاثرین کیلئے کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے قوی خدشہ ہے کہ بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں پانی اور دیگر موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے مختلف بیماری پھیلنے کا خدشہ ہے ۔پی ڈی ایم اے صرف ضلع ڈپٹی کمشنر پر انحصار کرنے کے بجائے خود متاثرہ اضلاع میں کیمپ قائم کرے ۔جہاں سے متاثرین کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اخباری بیانات حد تک تو ایسا لگ رہا ہے کہ سب متاثرین کو نئے گھر بناکر دیئے گئے اور ایک سال کی راشن بھی ان کو فراہم کردی ہے لیکن زمینی حقائق ان سے مختلف ہے ۔

قلعہ سیف اﷲ نمائندہ ہونے کی وجہ سے وہ ہر منٹ متاثرین سے رابطے میں ہے اور کوشش کررہے ہیں کہ ان کی ہر ممکن مدد کی کرسکے ۔ایسے میں متاثرین کی مدد و بحالی دعوے مخصوص سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے سوا کچھ نہیں اگر متاثرین کی مدد کرنے سے گریزاں ہو تو اس سے خدشہ ہے کہ علاقے کو بیماریاں اپنے گھیرے میں لیکر مزید انسانی جانوں کیلئے خطرہ بن سکتی ہے ۔انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو دعوت دی کہ ان کے ہمراہ قلعہ سیف اﷲ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے تاکہ ان پی ڈی ایم اے اور ان کے اخباری شیروں کا پتہ چل سکے حقائق کیا ہے ۔