Live Updates

عمران خان کا آئی الیون کچی بستی کو سی ڈی اے کی جانب سے طاقت کے بل پر مسمار کئے جانے پر اظہار تشویش، غریب خاندانوں کو بے سہارا چھوڑنے کی مذمت

سیکیورٹی، قبضے کے معاملات اپنی جگہ، طاقت کے استعمال سے غریب لوگوں کو گھروں، املاک سے محروم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، عمران خان بستی میں جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی کے امکانات تھے تو بستی اجاڑنے کی بجائے ان کی گرفتاری عمل میں لائی جاتی، بیان

جمعہ 31 جولائی 2015 21:46

عمران خان کا آئی الیون کچی بستی کو سی ڈی اے کی جانب سے طاقت کے بل پر مسمار ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آئی الیون میں قائم کچی بستی کو وفاقی ترقیاتی ادارے کی جانب سے تشدد اور طاقت کے بل بوتے پر مسمار کیے جانے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غریب خاندانوں کو قدرت کے سہارے پر چھوڑ دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا اسلام آباد کی کچی آبادی میں کیا گیا یہ آپریشن واضح کرتا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی حکومت وقت گزرنے کے ساتھ ایسا سفاکانہ روپ دھار رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اور قبضے کے معاملات اپنی جگہ تاہم طاقت کے استعمال کے ذریعے غریب لوگوں کو ان کے گھروں اور املاک سے محروم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر اس علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی کے امکانات تھے تو حکومت پر لازم تھا کہ وہ پوری بستی اجاڑنے کی بجائے ان عناصر کی گرفتاری کا اہتمام کرتی اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لاتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 38 Dخاص طور پر ریاست پاکستان کو پابند بناتا ہے کہ وہ شہریوں کو تمام بنیادی ضروریات جس میں رہائش بھی شامل ہے فراہم کرے۔ اپنے بیان میں انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ روایتی سیاسی جماعتوں کی یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں نے اس ضمن میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے اور غریب اور مجبور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جبکہ اشرافیہ پر مبنی وہ قبضہ مافیا جو ریاست کی زمینوں اور جنگلات کی اراضی پر قبضے کرنے کا عادی ہے کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔

اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے قبضے مافیا کہ اس گروہ کے خلاف کبھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی کیونکہ ان میں سے بیشتر ان روایتی سیاسی جماعتوں سے وابستہ ہیں اور انہی کے کارندے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے جبر کا نشانہ ہمیشہ غریب شہری ہی بنتے ہیں جس کا اظہار اسلام آباد کی کچی آبادی میں غریب شہریوں کے خلاف اٹھائے گئے اس اقدام سے ہوتا ہے۔

ان کے مطابق حکومت کا یہ فرض تھا کہ وہ غریب خاندانوں کو متبادل رہائش فراہم کرتی اور ان کی املاک کو بحفاظت وہاں سے منتقل کیا جاتا جبکہ حکومت نے انسانی اقدار تک کو پس پشت ڈال کر غریبوں کی اس بستی پر نہ صرف بلڈوزر چڑھائے بلکہ یہاں کے مکینوں کو حراست میں لیا اور خواتین اور بچوں پر ظلم کر کے انہیں زخمی کیا گیا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں پارکس، فارمز اور دیگر اقسام کی سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قابض ہونے والے بارسوخ قبضہ مافیا کے خلاف کیوں کبھی اس نوعیت کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

قومی دولت لوٹنے والوں اور ناجائز ذرائع سے اکٹھی کی گئی دولت کے بیرون ملک انبار لگانے والوں کے خلاف کیوں اس قسم کاایکشن نہیں لایا گیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو حقیقت میں قبضہ مافیا ہیں اور جنہوں نے قومی دولت بے دریغ لوٹی۔ ان کے مطابق ہمارا حکمران طبقہ انسانیت سے بالکل عاری ہے اور اس کے دل میں غریب شہریوں کیلئے رتی برابر بھی احساس موجود نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ملک بھر میں موجود کچی بستیوں کیلئے نہ صرف یہ کہ یکساں حکمت عملی مرتب کرے بلکہ فوری طور پر اس کا نفاذ بھی یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پرعزم ہے کہ حکومت میں آتے ہی ملک بھر میں قبضہ مافیا سے سرکاری اراضی واہ گزار کروائی جائے گی اور بے گھر شہریوں کو چھت کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :