وزیراعلی پرویزخٹک کی زیرصدارت خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس،کر پشن کی نشاندہی کرنیوالے ا فراد کی حفاظت کیلئے نئے ایکٹ کے نفاذ کی منظوری دیدی گئی

ایکٹ2014ء کومزیدبہتربنانے کیلئے عنایت اﷲ خان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل خیبر پختونخوا میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشن ریفارمز ایکٹ2015ء میں بعض ترامیم کی منظوری دی گئی ،اجلاس کے بعد وزیراطلاعات مشتاق غنی کی میڈیا کوبریفنگ

جمعہ 31 جولائی 2015 21:32

وزیراعلی پرویزخٹک کی زیرصدارت خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس،کر پشن ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) خیبرپختونخواکابینہ نے کر پشن کی نشاندہی کرنے والے ا فراد کی حفاظت کے لئے نئے ایکٹ کے نفاذ کیلئے مجوزہ مسودہ کی منظوری دیدی ہے جب کہ احتساب ایکٹ2014ء کومزیدبہتربنانے کیلئے سینئروزیرعنایت اﷲ خان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی ۔ کابینہ نے خیبر پختونخوا میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن ریفارمز ایکٹ2015ء میں بعض ترامیم کی بھی منظوری دی۔

جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد صحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات مشاق احمدغنی نے کہاکہ کابینہ نے صوبے سے کرپشن کے مکمل خاتمے اور محکموں میں کرپشن کی نشاندہی کرنے والے ا فراد کی حفاظت کے لئے خیبر پختونخوا وسل بلورز پروٹیکیشن اینڈ ویجیلینس ایکٹ 2015 ء کے مجوزہ مسودہ کی منظوری دی جس کے تحت جو شخص مفاد عامہ کی خاطر کوئی اطلاع دے جس کے تحت کرپشن کی نشاندہی ہو یا کوئی غیر قانونی کام ہوا ہو یا ہونے والا ہے یا ایسا اقدام ہواہے جو انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا یا کوئی ایسا اقدام ہو ا ہو یا ہونے والا ہے جس سے عام آدمی کی زندگی کو خطرہ ہے ایسے اطلا ع دینے والے شخص کی زندگی اور مفادات کا تحفظ کیا جائیگااس مقصد کے لئے ایک ویجیلینس کمیشن تشکیل دیا جائیگاجو بشمول چیئرمین تین ممبران پر مشتمل ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کمیشن وسل بلورز کی نشاندہی پر اس قانون کے تحت انکوائری کریگا اور ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی سفارش کرے گاکمیشن نہ صرف کسی بھی شخص سے کوئی بھی دستاویزات حاصل کرسکے گابلکہ کسی بھی محکمے کے کسی شخص سے جو اس کیس سے متعلق ہو مدد لے سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ مفادعامہ کے کسی بھی انکشاف پر پہلے ایک ابتدائی انکوائری ہوگی اور ٹھوس شہادتوں کی موجودگی کے بعد اگر ضرور ی ہوا تو باضابطہ انکوائری ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ وسل بلورز کی شناخت کو خفیہ رکھا جائے گا جو ظاہر کریگا اس پر مناسب جرمانہ عائد کیا جائے گاجو شخص کمیشن سے تعاون نہ کرے اس پر50 ہزار روپے جرمانہ اور 2سال قید کی سزا دی جا سکے گی جان بوجھ کر سرکاری اہلکار کے خلاف جھوٹ پر مبنی درخواست دی گئی تو اس کے خلاف 1لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جاسکے گا۔صوبائی وزیر نے بتایاکہ کابینہ نے خیبر پختونخوا احتساب ایکٹ2014ء پر غور وخوض کے بعد اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے ایک کمیٹی قائم کی جس کے سربراہ سینئر وزیر عنایت اﷲ خان ہوں گے جبکہ سیکرٹری اسٹبلشمنٹ کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے۔

دیگر ممبران میں صوبائی وزراء شاہ فرمان، محمد عاطف خان، علی امین خان گنڈاپور،ایڈوکیٹ جنرل اور سیکرٹری قانون شامل ہوں گے۔کمیٹی اس ضمن میں احتساب کمیشن کی سفارشات پر بھی غور کرے گی اور ایک ہفتہ کے اندر بل کا مسودہ تیار کرے گی۔وزیراطلاعات نے کہاکہ کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013ء میں ترمیم کی بھی منظوری دی جس کے تحت ضلعی، شہری، حکومت، تحصیل اور میونسپل ایڈمنسٹریشن کا کوئی بھی کام کسی فرد، اتھارٹی، فرم یا کمپنی تفویض کیا جا سکے گا ۔

اسی طرح کابینہ نے خیبر پختونخوا میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن ریفارمز ایکٹ2015ء میں بعض ترامیم کی بھی منظوری دی جس کے تحت ان ہسپتالوں میں کام کرنے والے سول سرونٹس کے پنشن اور دیگر مراعات کو محفوظ بنایا گیا ہے جو ملازمین ان اداروں کے ملازمین رہیں گے ان کو پنشن کی سہولت دی جائیگ اور جو ملازم نہیں رہنا چاہتے ان کو ڈپوٹیشن پرتصور کیا جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ کابینہ نے خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ ایڈ ٹریڈ ایکٹ 2015 ء کے مسودے کی منظوری دی .اس مجوزہ قانون کے تحت بورڈ کے ممبران کی تعداد بشمول چیئرمین 15 سے کم اور 20سے زیادہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت صحافیوں کی فلاح وبہبودکیلئے کوشاں ہے اس لئے کابینہ نے جرنلسٹ ویلفیئر فنڈ خیبر پختونخوا انڈومنٹ فنڈ ایکٹ 2014 ء میں ترمیم کرکے بیماری کے دوران صحافیوں کو فراہم کی جانے والی20ہزار روپے کی رقم1لاکھ روپے تک کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔

خیبرپختونخواکی 68فیصد لیبر فورس دیہی معیشت سے منسلک ہے اور 44 فیصد فارمنگ سیکٹر کے ساتھ براہ راست وابستہ ہے ۔ 18 ویں ترمیم اور ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے بعد ایک نئی صورت حال کے تناظر میں ایک نئی ایگریکلچر پالیسی کی ضرورت محسوس کی گئی۔ جس کا مسودہ کابینہ میں پیش کیا گیا جس کی کابینہ نے منظوری دی۔مشتاق غنی نے کہاکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے عوام کو صحت سے متعلق بہتر سہولیات فراہم کرنے اور عوام کی دہلیز تک صحت سے متعلق سہولیات پہنچانے کے لئے کابینہ نے خیبر پختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن ایکٹ 2015 ء کی منظوری دی۔

فاونڈیشن کا ایک بورڈ آف گورنرز ہوگاجس کے ممبران کی تعداد7ہوگی جو فاؤنڈیشن کو گائیڈ کریگا اور اس کے معاملات دیکھے گاعلاوہ ازیں کابینہ نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے غریبوں کی فلاح وبہبود کے سپیشل فنڈ کے تحت ڈائیلاسز اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کی مفت سہولت کیلئے اہم تجاویز کی منظوری بھی دی۔

متعلقہ عنوان :