سال 2015-16میں صوبہ پنجاب میں 6.1ملین ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کی گئی ‘ زرعی ماہرین

جمعہ 31 جولائی 2015 20:30

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) سال 2015-16میں صوبہ پنجاب میں 6.1ملین ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کی گئی ہے جس سے تقریباً 10.5ملین گانٹھ پیداوار حاصل ہوگی۔ محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے کپاس کے کاشتکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کپاس کی فصل کو مون سون کی بارشوں کے دوران نقصان سے بچانے کے لیے بروقت اقدامات کریں ۔

(جاری ہے)

زرعی ماہرین کے مطابق جن کھیتوں میں بارش کا پانی کھڑا ہے اسے کسی خالی نچلے کھیت میں نکالنے کے لیے فوری اقدامات کریں یا اگر قریب کماد یا چارے کی فصل ہو تو پانی اُس کھیت میں ڈال دیں کیونکہ کپاس کے کھیتوں میں24گھنٹے سے زیادہ دیر تک پانی کھڑارہے تو پودوں کی نشوونما رک جاتی ہے حتیٰ کہ48گھنٹے پانی کھڑا رہے تو پودے مرجھانا شروع کر دیتے ہیں اور پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔

اگرکھیت سے پانی نہ نکالاجاسکتاہو تو کھیت کے ایک طرف لمبائی کے رُخ کھالی کھود کہ پانی اس میں جمع کردیں۔ ماہرین کے مطابق کپاس کی فصل میں زیادہ پانی کی وجہ سے پودوں کی جڑیں کام کرنا بند کردیتی ہیں اس لئے اگر فصل پیلی ہو جائے تو پانی نکالنے کے بعد زمین وتر آنے پر یوریا کا 2فیصد محلول بنا کر سپرے کریں تاکہ پودوں کی نشوونما دوبارہ شروع ہو جائے اور اگر ضرورت ہو تو دس دن بعد یوریا کے محلول کا دوبارہ سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :