لاہور چیمبر کا بینکوں سے لین دین پر عائد ٹیکس کے معاملے پر حکومت اور تاجروں کے درمیان محاذ آرائی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار

حکومت معاملہ افہام و تفہیم سے حل ،تاجروں کے تحفظات دور کرے ورنہ معیشت کو بھاری نقصان ہوگا‘ نائب صدر سید محمود غزنوی کی وفد سے گفتگو

جمعہ 31 جولائی 2015 20:00

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بینکوں سے لین دین پر عائد ٹیکس کے معاملے پر حکومت اور تاجروں کے درمیان محاذ آرائی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل اور تاجروں کے تحفظات دور کرے ورنہ معیشت کو بھاری نقصان ہوگا۔ تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر سید محمود غزنوی نے کہا کہ بینکوں کے ذریعے لین پر ٹیکس عائد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ لوگ لین دین کے لیے ہنڈی، حوالہ اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے جس کی وجہ سے بینکنگ سیکٹر تباہ ہوجائے گا اور حکومت کو اْلٹا لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔

سید محمود غزنوی نے کہا کہ حکومت ہر قیمت پر تاجروں کے تحفظات دور کرے تاکہ وہ ہڑتال پر مجبور نہ ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت جب معیشت بہت بْرے دور سے گزرنے کے بعد بحالی کی راہ پر گامزن ہے، ہڑتال اسے پھر سے پیچھے دھکیل دے گی لہذا حکومت صورتحال کی نزاکت سمجھے اور بینکوں سے لین دین پر عائد ٹیکس واپس لے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر نے کہا کہ بینکوں سے لین دین پر ٹیکس عائد کرنے سے فائلر اور نان فائلر دونوں ہی متاثر ہونگے کیونکہ ان کے درمیان فرق جانچنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس کوئی مستند ڈیٹا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ فائلر پر کسی قسم کا ودہولڈنگ ٹیکس نہیں ہونا چاہیے تاکہ نان فائلر کو ترغیب ملے اور وہ خود ٹیکس نیٹ میں آئے۔ سید محمود غزنوی نے کہا کہ حکومت نے بینکنگ سیکٹر کی تمام سہولیات پر ٹیکس عائد کرکے تاجر برادری کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تاجروں نے ہمیشہ ملکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے لہذا حکومت بینکوں سے لین دین پر ٹیکس کے معاملے پر تاجروں کے تحفظات فوراً دور کرے۔

متعلقہ عنوان :