فلڈ کمیشن کی جوڈیشل انکوائری پر عملدرآمد نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

جمعہ 31 جولائی 2015 19:57

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) فلڈ کمیشن کی جوڈیشل انکوائری پر عملدرآمد نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ہیومن سیفٹی کمیشن کے چیئرمین پیر علی گیلانی ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر آئینی درخواست میں وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری آبپاشی،سیکرٹری زراعت، سیکرٹری لائیو سٹاک، ڈائریکٹر جنرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی اور سیکرٹری صحت کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان 2010ء سے بدترین سیلاب کا شکار ہے، 2010ء میں حکومت کی درخواست لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا جس نے سیلاب اور اس کے نقصانات سے بچاؤ کیلئے سفارشات دیں اور مجرمانہ غفلت کے مرتکب سرکاری افسروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیالیکن پنجاب حکومت نے فلڈ کمیشن کی رپورٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد نہیں کیا جس کی وجہ سے رواں برس بھی ملک بدترین سیلاب کا شکار ہے، سیلاب کے باعث درجنوں انسانی جانیں اور فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا کہ اگر پنجاب حکومت فلڈ کمیشن کی رپورٹ پر من و عن عملدرآمد کرتی تو سیلاب بچا جا سکتا تھا بلکہ انسانی جانوں ، علاقوں اور فصلوں کو بھی محفوظ بنایا جا سکتا تھا۔لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ فلڈ کمیشن کی رپورٹ پر من و عن عملدرآمد کا حکم دیا جائے اور رپورٹ کونظرانداز کر کے مجرمانہ غفلت کے مرتکب سرکاری افسروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :