ہائیکورٹ نے میاں بیوی کے درمیان مصالحت نہ ہونے پر دو بچے ماں اور دو بچے باپ کے حوالے کر دئیے

عدالتی فیصلے کے بعد بہن بھائی ایک دوسرے سے جدائی پر زاروقطار روتے رہے، احاطہ عدالت میں جزباتی مناظر دیکھنے میں آئے

جمعہ 31 جولائی 2015 19:57

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء)لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے کیس میں میاں بیوی کے درمیان مصالحت نہ ہونے پر دو بچے ماں اور دو بچے باپ کے حوالے کر دئیے ،عدالتی فیصلے کے بعد بہن بھائی ایک دوسرے سے جدائی پر زاروقطار روتے رہے، احاطہ عدالت میں جزباتی مناظر دیکھنے میں آئے ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالتی حکم پر تھانہ بچیانہ پولیس نے چاروں بچوں کو عدالت میں پیش کیا ۔

(جاری ہے)

فاضل جسٹس نے کہا کہ میاں بیوی کے درمیان مصالحت نہ ہوئی تو ان کے بچوں کا مستقبل خراب ہو سکتاہے۔ لیکن میاں بیوی کے درمیان مصالحت نہ ہونے پر عدالت نے تہمینہ شہزادی اور تصور علی کو والد کے حوالے کر دیا جبکہ پونے دو سالہ ابراہیم اور پانچ سالہ عائقہ کو والدہ کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا ۔عدالتی فیصلے کے بعد بہن بھائی ایک دوسرے کی جدائی پر زارو قطار رونے لگے اوروالدین سے صلح کے لئے منتیں کرتے رہے جس کے بعد احاطہ عدالت میں جزباتی مناظر دیکھنے میں نظر آئے۔