بلوچستان یونیورسٹی میں ایم اے ایم ایس سی سال 2014ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیا

جمعہ 31 جولائی 2015 19:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) بلوچستان یونیورسٹی میں ایم اے ایم ایس سی سال 2014ء کے نتائج کا اعلان کردیا مجموعی طور پر 28 فیکلٹیوں میں 23 فیکلٹیوں کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ 5 فیکلٹیوں کا اعلان آئندہ 4 روز تک کردیا جائیگا 75 فیصد حاضری اور نقل کی موثر روک تھام کے باوجود نتائج حوصلہ افزاء رہے ان خیالات کا اظہار کنٹرولر بلوچستان یونیورسٹی ڈاکٹر عبدالمالک ترین شیر حسن کاسی محمد اسلم جہانگیر خان محمد حمزہ اور دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جامعہ بلوچستان صوبہ کی واحد اور سب سے پرانی اور بڑی یونیورسٹی ہے اور 1971ء سے بلوچستان کے لوگوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہی ہے یونیورسٹی کا بڑا مقصد ملک کے لوگوں کی عمومی اور صوبے کے لوگوں کو خصوصی طور پر اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کی سہولیات فراہم کرنا ہے یونیورسٹی تدریسی تحقیقی الحاقی اور امتحانی ادارے کا کام سر انجام دے رہی ہے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج بولان میڈیکل کالج یونیورسٹی لاء کالج زرعی کالج کوئٹہ جیسے قدیم اور شہرہ آفاق اداروں سمیت 120 کالجوں کا یونیورسٹی کیساتھ الحاق ہے جن کے تمام امتحانات کا اہتمام یونیورسٹی آف بلوچستان کرتی ہے اور سالانہ ہزاروں طلباء و طالبات نہ صرف جامعہ کے ریگولر بلکہ پرائیویٹ طلباء و طالبات بھی جامعہ کے مختلف امتحانات میں شامل ہوتے ہیں ایم اے ٗ ایم ایس سی کے سال 2014ء کے امتحانات میں کل13800 امیدواروں نے شرکت کی کیونکہ ایم اے ٗ ایم ایس سی امتحانات کا انعقاد کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہوتا اس کا انعقاد اور پھر رزلٹ کی تیاری اور نتائج کا اعلان ایک مشکل مرحلہ ہے جامعہ بلوچستان وقت کیساتھ ساتھ ترقی کی جانب گامزن ہے اور شعبہ امتحانات جامعہ کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جس کی ترقی اور بہتری کیلئے گزشتہ برسوں میں مختلف اقدامات کئے گئے ہیں تمام امتحانات کا بروقت انعقاد اور نتائج کو یقینی بنایا گیا ہے امتحانات کے تمام سسٹم کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے جس میں ڈی ایم سی کی کمپیوٹرائزیشن ٗ امتحانی فارم ٗ رجسٹریشن اور رول نمبر سلپ جامعہ کے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا گیا ہے او ڈی ایم سی اور اصل اسناد کی 48 گھنٹے میں تیاری طلباء کی سہولت کیلئے انفارمیشن ڈیسک بنایا گیا ہے اور اسناد کی تصدیق کو جلد اور آسان بنایا گیا ہے کیونکہ پر امن تعلیمی ماحول میں ہی دراصل اعلیٰ تعلیمی معیار کی ضمانت ہے پر امن تعلیمی ماحول کے قیام کیلئے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال کی کوششوں کو نہ سراہیں تو یہ ناانصافی ہوگی جس کے دور میں پر امن تعلیمی ماحول کو مربوط کی کوششیں ہوئیں یونیورسٹی کے اندر غیر متعلقہ اشخاص کا داخلہ ممنوع قرار دیا گی ہے کلاسز کے باقاعدہ اجراء کی اجتماعی کوشش کی گئی ہے تمام امتحانات کا بروقت انعقاد کیا گیا ہے اور تمام امتحانی مرکز کو بہتر انداز میں سینئر پروفیسر اور ڈین صائبان کی نگرانی میں منعقد کرائے گئے اور نئے شعبہ جات کے قیام انفراسٹرکچر کی بہتری اور خوبصورتی پر خصوصی توجہ اور تمام سہولیات سے آراستہ کیا گیا ضرورت اس امر کی ہے کہ جامعہ بلوچستان کی مزید بہتری اور اعلیٰ تعلیمی معیار کے حصول کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے جس کیلئے اساتذہ طلباء و طالبات تنظیموں سیاسی پارٹیاں میڈیا خصوصیی طور پر آگے بڑھ کر اپنی خدمات پیش کریں آخر میں وائس چانسلر اور شعبہ امتحانات کے سٹاف کی جانب سے آپ سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں آپ سب آئیں اور جامعہ بلوچستان کی ترقی میں ہمارا ساتھ دیں نتائج کے مطابق انگلش ڈیپارٹمنٹ میں مسز رضوانہ شفیع نے پہلی مسز شاندانہ نے دوسری حافظ محمد طارق نے تیسری اردو میں رضوانہ عبدالحکیم نے پہلی خطیر علی اور شمائلہ اکبر نے دوسری اور عامر خالد نے تیسری پشتو میں نور جہان نے پہلی حمید اﷲ نے دوسری محمداکبر اوربسم اﷲ نے تیسری براہوی میں عبدالغنی نے پہلی سید نجیب الرحمان نے دوسری نوشین نواز نے تیسری نفسیات میں فرح حسن نے پہلی بشریٰ خان نے دوسری اور نادیہ نے تیسری ہسٹری میں محمد عظیم نے پہلی شفیق احمدنے دوسری محمد اکبر حسن نے تیسری بلوچی میں قادر خان نے پہلی فوزیہ ظہور نے دوسری بالاچ حمید نے تیسری سوشیالوجی میں نجم الدین ساجد سلیم نے پہلی ہارون نے تیسری آفتاب ایوب جمالی نے تیسری اکنامکس میں حبیبہ مجید نے پہلی فیضان خان نے ارسلان نے تیسری اسلامیات میں بسم اﷲ نے پہلی پلوشہ نے دوسری ثناء اﷲ نے تیسری سوشل ورک میں بشریٰ حمید نے پہلی محمد ارشاد احمد نے دوسری محمد نعیم نے تیسری پاکستان سٹیڈز نے سید زاہد اقبال شاہ نے پہلی گلاب خان نے دوسری غوث الدین نے تیسری فلاسفی میں مسز نورین نے پہلی شبانہ ناز نے دوسری محمد یوسف نے تیسری اکنامکس میں طلحہ غفور نے پہلی حیات اﷲ نے دوسری محمد نے تیسری کمیسٹری میں امبر نے پہلی مسز رمشا ملک نے دوسری مسز اقراء انعم نے تیسری بائیو کمیسٹری میں صدام نے پہلی ثوبیہ منیر اور رابعہ فرخ نے دوسری اقراء صادق نے تیسری جغرافی میں نیلم لطیف نے پہلی شمائلہ نے دوسری رابعہ نعیم نے تیسری سٹیٹکٹس میں اویس ناصر نے پہلی صائمہ اقبال نے دوسری شانزہ نے تیسری میتھکٹس میں بتول بی بی نے پہلی نعمت اﷲ نے دوسری اور باسط نے تیسری زویالوجی میں مریم درانی نے پہلی طاہر حبیب نے دوسری اور شیرین نے تیسری باٹنی میں محمد زاہد نے پہلی حدیقہ اور جنت گل نے دوسری عتیق اﷲ نے تیسری جبکہ فزکس میں فرید احمد نے پہلی فروج احمد نے دوسری اور محمد رمیض نے تیسری پوزیشن حاصل کی کنٹرول امتحانات نے بتایا کہ پہلی بار یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریکارڈ مدت میں نتائج کو مکمل کیا گیا جس کے نتیجے میں نئے طلباء کے تین ماہ ضائع ہونے سے بچ گئے 75 فیصد حاضری کے بغیر کسی کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امتحانات برانچ میں کرپشن اور اقرباء پروری کی شکایت پر متعلقہ افسران کیخلاف بھرپور کارروائی کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :