دھرنوں کی آڑ میں پاکستان کی قسمت کے ساتھ سفاک کھیل کھیلا گیا،قوم کی تقدیر کے ساتھ ناقابل معافی جرم کیا گیا‘ شہباز شریف

ملک و قوم کی قسمت بدلنے کا وقت آگیا ، اختلافات بھلا کرسب متحد ہوجائیں،الزام تراشیاں بند کردیں عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں چین کی سرمایہ کاری میں ایک دھیلا بھی قرض شامل نہیں،ساہیوال کول پاور پراجیکٹس سی پیک کے حوالے سے بارش کا پہلا قطرہ ہے پاکستان کے وہ بڑے بڑے سرمایہ کار کہاں ہیں جنہوں نے اس ملک سے اربوں کھربوں روپے بنائے،قرضے معاف کرائے ،بڑے بڑے سرمایہ کار سن لیں اگر ان کا سرمایہ ملک کے کام نہ آیا تو عوام اسے چھین لیں گے‘وزیراعلیٰ پنجاب کا ساہیوال میں 1320 میگاواٹ کول پاور پلانٹس کی مین پاور بلڈنگ کے تعمیراتی کام کے آغاز کی تقریب سے خطاب

جمعہ 31 جولائی 2015 19:21

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ ملک و قوم کی قسمت بدلنے کا وقت آگیا ہے،آئیں ہم سب اختلافات بھلا کرمتحد ہوجائیں،الزام تراشیاں بند کردیں ،عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں،محنت،امانت، دیانت اور عزم کے ساتھ ملک و قوم کی تعمیر کریں اورایک نیا روشن باب رقم کریں،جس کاخواب 20کروڑ عوام دیکھ رہے ہیں اوریہی وقت اندھیروں کو روشنیوں میں بدلنے کاہے ،ہم سب کو اجتماعی کاوشوں اور مشترکہ بصیرت کو بروئے کار لاتے ہوئے آگے بڑھنا ہے اورملک و قوم کی قسمت کو بدلنا ہے۔

وہ جمعہ کے روز ساہیوال میں 1320 میگاواٹ کول پاور پلانٹس کی مین پاور بلڈنگ کے تعمیراتی کام کے آغاز کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ساہیوال میں بٹن دبا کر 1320 میگاواٹ کول پاور پلانٹس کی مین پاور بلڈنگ کے تعمیراتی کام کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ملک وقوم کی سلامتی،استحکام اورترقی و خوشحالی کیلئے دعا بھی کی گئی۔

چیئرمین رویائی گروپ کیو یافو ،صدرہیواننگ شین ڈونگ پاور کمپنی وینگ وین ژونگ،چینی سرمایہ کار،سفارتکار،چینی قونصل جنرل یوبورن، وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی،صوبائی وزراء،اراکین اسمبلی،اعلی حکام اورانتظامی افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن مبارک دن ہے اور پاکستان کی تاریخ میں توانائی کی کمی دور کرنے کے حوالے سے ایک شاندار دن ہے جب ساہیوال کے مقام قادر آباد میں کول پاور پلانٹس کی مین پاور بلڈنگ کے آغاز تعمیر کا افتتاح ہورہاہے اور پلانٹس سے کوئلے سے 1320 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔

یہ پاو رپلانٹس کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا پاکستان کا سب سے بڑا اور پہلا منصوبہ ہے جس کیلئے چین کی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی ہے۔چین کی پاکستان میں عظیم سرمایہ کاری محض سرمایہ کاری نہیں بلکہ یہ پاکستان کیلئے ایک شاندار تحفہ ہے اور پاکستان کے عوام چین کے اس احسان عظیم کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے اڑھائی ماہ بعد ساہیوال میں 1320میگاواٹ کے اس منصوبے پر تیزرفتاری سے کام کا آغاز ہوچکا ہے اورپاکستان کی تاریخ میں ایسالمحہ کبھی دیکھنے میں نہیں آیا کہ منصوبے پر عملدر آمد کے حوالے سے اتنی برق رفتاری سے کام کیا جائے ۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اورچین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ،سمندر سے گہری ،شہد سے میٹھی اورفولاد سے زیادہ مضبوط ہے اور آج یہ بات ساہیوال کول پراجیکٹس کے حوالے سے خود گواہی دے رہی ہے۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت توانائی کا مسئلہ بہت گھمبیر تھا۔وزیراعظم نے چین کے ساتھ اس مسئلے کے حل کیلئے دن رات ایک کیا اورچین کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 43ارب ڈالر کے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پیکیج کااعلان کیاگیا،جس میں صرف 33ارب ڈالرتوانائی کے منصوبوں کیلئے چین کی سرمایہ کاری ہے اورایک دھیلا بھی قرض شامل نہیں،چین پاکستان کو چھوڑ کر ان ممالک میں بھی سرمایہ کاری کرسکتا تھا جہاں حالات سرمایہ کاری کیلئے بہت ساز گار ہیں تاہم چین نے اپنے دوست پاکستان کا انتخاب کیا جس پر ہم اس کے بے پایاں شکرگزار ہیں ۔

ساہیوال کول پاور پراجیکٹس سی پیک کے حوالے سے بارش کا پہلا قطرہ ہے جس سے پیاسی دھرتی کو توانائی ملے گی اورملک روشن ہوگا، بجلی کے اندھیرے دور ہوں گے، چین یہ سرمایہ کاری کسی اور ملک میں بھی کر سکتا تھا، تاہم چین کی جانب سے تاریخ ساز اقتصادی پیکیج چین کے صدر،وزیراعظم اوران کی لیڈر شپ کا وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار اورپاکستان کے 20کروڑ عوام سے والہانہ محبت کا اظہار ہے ۔

دہشت گردی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ تو انائی کی کمی کے ساتھ ایک اور بڑا چیلنج دہشت گردی کا خاتمہ بھی ہے لیکن اﷲ تعالیٰ کا شکر ہے کہ سیاسی و عسکری قیادت کے جرأت مندانہ فیصلوں سے اس ناسور کو نکیل ڈالی جاچکی ہے اورپاک افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج ،پولیس،متعلقہ اداروں اورصوبائی حکومتوں نے شاندار کارکردگی دکھائی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں ۔

انشاء اﷲ دہشت گردی کو شکست ہوگی اورتوانائی کا بحران ختم ہوگا ،ملک سے اندھیرے دور ہوں گے،صنعت و حرفت آگے بڑھے گی ،کارخانے چلیں گے،لوگوں کو روزگارملے گا،غربت میں کمی آئے گی اورپاکستان اپنی منزل حاصل کرے گااوروزیر اعظم محمد نواز شریف کایہی ویژن ہے جس پراب تیزی سے کام کا آغاز ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے43ارب ڈالر کے اقتصادی پیکیج میں صرف 33ارب ڈالر کے کوئلے ،شمسی ،ہائیڈل اوردیگر ذرائع سے توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔

سی پیک کے تحت بہاولپور میں شمسی توانائی سے کئی سو میگاواٹ بجلی کے کارخانوں پر تیزرفتاری سے کام جاری ہے۔اسی طرح بلوچستان ،خیبر پختونخوا ،سندھ اورشمالی علاقہ جات میں بھی توانائی کے منصوبوں پر کام ہورہا ہے ۔چین کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری ایک بہت بڑا تحفہ ہے جس پر پوری پاکستانی قوم چین کی شکرگزار ہے۔گذشتہ برس ہونیوالے دھرنوں کاذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ برس دھرنوں کی آڑ میں جو گھناؤنا کھیل کھیلا گیا وہ اب تاریخ کا حصہ ہے۔

دھرنوں سے جس طرح معیشت کو تباہ کیا ہے، اس کے اثرات معیشت کو دیر تک بھگتنے پڑیں گے۔ دھرنوں کی آڑ میں پاکستان کے عوام کی قسمت کیساتھ سفاک کھیل کھیلا گیا۔ ہرکام جامد ہوگیاتھا ،ہمارے دوست واپس چلے گئے تھے، الزامات کی ایسی بوچھاڑ کی گئی کہ جھوٹ اور سچ کی تمیز ختم ہوگئی۔منصوبے غیر معمولی تعطل کا شکار ہوئے ،دھرنوں کی آڑ میں نحوست کے سائے گہرے کیے گئے۔

قوم جانتی ہے کہ دھرنوں کی سازش کی تیاری بہت پہلے شروع ہوئی تھی اوران عناصرکی لندن میں ملاقات بھی ہوئی،پھران عناصر نے دسمبر تک ملک و قوم کے ساتھ وہ ظلم کیا جو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔یہ 9 ماہ ملک و قوم پر بجلی بن کر گرے،پاکستان کی قسمت کیساتھ سنگ دلی کیساتھ سفاک کھیل کھیلا گیا۔قوم کی تقدیر کے ساتھ ناقابل معافی جرم کیا گیا،جسے 20کروڑ عوام کبھی معاف نہیں کریں گے۔

دھرنوں کی وجہ سے کئی منصوبوں کا وقتی طورپر دھڑن تختہ کیاگیا۔ایسے دلخراش واقعات ہوئے کہ دل خون کے آنسو روتا ہے،لیکن اب ماضی میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں،ملک و قوم کو آگے لے جانے کیلئے نئے جذبے اور محنت سے کام کرنا ہے ۔عوام کی خدمت کیلئے سب کو اختلافات بھلا کر ایک ہونا ہے کیونکہ یہ وقت عوام کی قسمت بدلنے کا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ساہیوال میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کیلئے جو پلانٹس لگائے جارہے ہیں وہ جدید ترین اورماحول دوست پلانٹس ہیں اور یہ پلانٹس ماحولیات کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج جب پاکستان میں چین سرمایہ کاری کررہا ہے تو پاکستان کے وہ بڑے بڑے سرمایہ کار کہاں ہیں جنہوں نے اس ملک سے اربوں کھربوں روپے بنائے ،قرضے معاف کرائے، ملک کی دولت کو لوٹا،محلات تعمیر کیے ،جہاز خریدے،ہیلی کاپٹر لیے اورآج جب پاکستان کے غریب عوام کو ان سرمایہ کاروں کی ضرورت پڑی تو یہ توانائی کے شعبہ میں ایک دھیلے کی سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں،یہ اس قوم کے ساتھ بہت بڑا جرم ہے اور قوم اسے کبھی بھلا نہیں پائے گی۔

پاکستانی سرمایہ کار اس وقت کہاں ہیں جب قوم کو ان کی ضرورت ہے۔ آج وہ پاکستانی سرمایہ کار غائب ہیں۔ پاکستانی سرمایہ کاروں کو اپنے عوام کیلئے آگے آنا چاہیے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے ،توانائی کے منصوبے لگانے چاہیے اور یہ وقت ان مالدار سرمایہ کاروں کیلئے ایک امتحان بھی ہے اورچیلنج بھی۔ کیونکہ قوم پوچھے گی کہ آپ مشکل وقت میں کہاں غائب ہوگئے ۔

بڑے بڑے سرمایہ کار سن لیں کہ اگر ان کا سرمایہ آج ملک کے کام نہ آیا اورانہوں نے اپنا قومی فرض ادا نہ کیاتو عوام اسے چھین لیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج چین کے تعاون سے پاکستان میں تعمیر و ترقی کے جس روشن باب کاآغاز ہورہا ہے ،اسے منزل تک لے کر جائیں گے اوراگر کسی نے اس راستے میں رکاوٹ ڈالی توعوام اس کے ہاتھ توڑ دیں گے اورکسی کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے کہ 1320میگاواٹ کا کول پاور پراجیکٹ 25دسمبر2017ء کو بجلی فراہم کرنا شروع کردے گاتاہم غیر رسمی طورپرچینی کمپنیوں نے اس منصوبے کو ستمبر2017ء میں مکمل کرنے کے حوالے سے ہر ممکن اقدام کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔پاکستان میں آج تک اس بر ق رفتاری سے منصوبوں کو آگے نہیں بڑھایا گیا جس تیزرفتاری سے موجودہ حکومت کے دور میں کام کیا جارہا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے چین کے صدر،وزیراعظم،وزیرخارجہ،چینی سفیر،چیئرمین این ڈی آرسی،چینی قونصل جنرل،چینی کمپنیوں کے اعلی حکام کے ساتھ وزیراعظم محمد نوازشریف ،وفاقی وزراء خواجہ آصف،اسحاق ڈار،احسن اقبال،خواجہ سعد رفیق،دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے حکام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے حوالے سے کردارادا کیا ہے ۔