پیپلز پارٹی موجودہ حکومت کو ملازمین کے روزگار کی قیمت پر نجکاری نہیں ہونے دیگی‘ میاں منظور وٹو

ریٹرننگ افسرز عدلیہ سے لئے جائیں تا کہ آئندہ ہونے والے مقامی حکومتوں کے انتخابات کو یقینی رگنگ فری بنایا جا سکے

جمعہ 31 جولائی 2015 18:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ انتظامیہ اور ادارے میں کام کرنیوالوں کے درمیان خوشگوار تعلقات متعلقہ ادارے کی ترقی اور ملازمین کی خوشحالی کی ضمانت ہوتے ہیں اور ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن موجودہ مینیجنگ ڈائریکٹر کی زیر قیادت ایک ایسی مثال ہے۔ یہ بات انہوں نے ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ایمپلائیز یونین کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جہاں انہیں چیف گیسٹ کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔

منظور وٹو نے کہا کہ افسروں کی صرف سرزنش سے اداروں کی کارکردگی نہیں بڑھائی جا سکتی بلکہ اس کے منفی اثرات ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے وزارت اعلیٰ کے دوران کبھی افسروں پر سرعام تنقید نہیں کی تھی اور ایک ٹیم سپرٹ پیدا کی تھی اور پنجاب کے گورننس کے معاملات بہت اچھے چل رہے تھے۔

(جاری ہے)

امن عامہ مثالی تھی اور فرقہ واریت کو ختم کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج لوگ اس زمانے کی قانون کی بلا امتیاز عملداری کی مثالیں دیتے ہیں کیونکہ انہوں نے اسلحہ کی نمائش کے جرم میں پارٹی کے کارکنوں اور عہدیداروں کو بھی معاف نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج لوگ مہنگائی کے طوفان سے سخت پریشان ہیں لیکن حکومت میٹروبس اور میٹروٹرین جیسے منصوبوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے پھر مطالبہ کیا کہ میٹروٹرین پر اٹھنے والے 165 ارب روپے سے پنجاب میں چھوٹے بڑے ڈیموں کا جال بچھایا جائے تا کہ بارشوں کا پانی محفوظ کرنے کے علاوہ اس سے ہونے والی تباہی سے عوام کو محفوظ کیا جاسکے جو کہ مسلسل اس آفت کا شکار ہوتے چلے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی موجودہ حکومت کو ملازمین کے روزگار کی قیمت پر نجکاری نہیں ہونے دیگی۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی نجکاری کی پالیسی کے تضاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک طرف تو نقصان میں جانے والے ریاستی اداروں کو فروخت کر رہی ہے اور دوسری طرف ایسے ادارے کھڑے کر رہی ہے جو قومی خزانے پر مستقل بوجھ ہونگے جیسا کہ میٹروبس کو چلانے کے لیے حکومت کو اربوں روپے کی سالانہ سبسڈی دینا پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ کتنے ظلم کا مقام ہے کہ پنجاب حکومت کے تقریباً سوا دو سال مکمل ہو گئے ہیں اور ابھی تک اس نے صرف 3 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کی صرف فزیبلیٹی رپورٹ تیار کی ہے۔ انہوں نے کہا اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی ترجیجات میں شامل ہی نہیں ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن لوگوں کو آسان اقساط پر قرضے دے کر ان کو انپے مکان بنانے کے لیے قرض دیتی ہے جو کہ صدقہ جاریہ کے مترادف ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کارپوریشن کو مزید فنڈز دئیے جائیں تا کہ یہ ادارہ اپنا کردار فعال طریقے سے ادا کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے وزارت اعلیٰ کے دور میں تقریباً 30 ہزار صوبہ پنجاب کے دیہاتوں میں کروڑوں لوگوں کو انکے مکانوں کے مالکانہ حقوق دئیے جو اس سے قبل چوہدری یا جاگیر داروں کے مرہون منت رہائش پذیر تھے جن کو وہ کبھی بھی بے دخل کر سکتے تھے۔

مالکانہ حقوق دینے کے بعد وہ قانونی طور پر اپنے گھروں کے مالک بن گئے ہیں اور ان کو کوئی پریشان نہیں کر سکتا کیونکہ یہ کام قانون سازی کے تحت کیا گیا تھا۔ تقریب کے بعد میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے صدر پیپلز پارٹی پنجاب نے کہا کہ وہ پنجاب حکومت کے افسران کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے ریٹرننگ افسرز تعینات کرنے کی مخالفت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ریٹرننگ افسرز عدلیہ سے لئے جائیں تا کہ آئندہ ہونے والے مقامی حکومتوں کے انتخابات کو یقینی رگنگ فری بنایا جا سکے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی پٹیشن کی بھی مخالفت کی جسمیں استدعا کی گئی ہے کہ مقامی حکومتوں کے ستمبر میں ہونے والے انتخابات کو سیلاب کی وجہ سے ایک مہینے کے لیے موخر کر دیا جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تاجروں کی وِد ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف اگست میں تاریخی ہونے والی ہڑتال میں شریک ہو گی۔ اس سے قبل سینیٹر عبدالغنی نے کہا کہ انتظامیہ اور وہاں کے کام کرنے والوں کا نقطہ نظر ایک ہی ہونا چاہیے تو پھر ادارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

انہوں نے نجکاری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جو اداروے اونے پونے داموں میں فروخت کئے گئے وہ بند ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی، پی آئی اے، واپڈا، ایس او اے جوکہ قومی سرمایہ ہیں انکی نجکاری قوم کی سلامتی کو (Compromise) کرنے کے مترادف ہو گا۔ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر پرویز سید نے کارپوریشن کی ورکنگ میں جدت اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ اس سے قبل ایمپلائیز یونین کے سیکریٹری جنرل حاجی محمد اشرف نے مہمانوں کی تشریف آوری کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر سہیل ملک، عبدالقادر شاہین، بیرسٹر عامر حسن، آصف خان، صدر شیخوپورہ، عمران اٹھوال اور احتشام الحق بھی شریک تھے۔