سپریم کورٹ : پولیس فنڈ سے متعلق کیس کی سماعت ،آئی جی سندھ کی رپورٹ ایک مرتبہ پھر مسترد

جمعہ 31 جولائی 2015 17:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) سپریم کورٹ نے پولیس کے تفتیشی فنڈ سے متعلق کیس کی سماعت میں آئی جی سندھ کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ ایک مرتبہ پھر مسترد کردی‘ عدالت نے زیر تفتیش مقدمات کی تفصیل معلوم نہ ہونے اور ایس ایس پی جیکب آبادکا تبادلہ کرنے پر آئی جی سندھ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر چیف سیکرٹری سندھ کو طلب کرلیا‘ عدالت نے اگلی سماعت پر سیکرٹری فنانس کو فنڈز کی فراہمی کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت چار اگست تک ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پولیس کے تفتیشی فنڈ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ آئی جی سندھ نے عدالت میں پیش ہو کر فنڈز سے متعلق رپورٹ جمع کرادی تاہم عدالت کی طرف سے آئی جی سندھ کی رپورٹ پر ایک مرتبہ پھر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا اور ریمارکس دیئے گئے آئی جی سندھ آپ اپنے جواب سے عدالت کو مطمئن نہیں کرپارہے جس پرآئی جی سندھ نے بیان دیا کہ کراچی میں تفتیشی فنڈز کے لئے ڈیٹا مکمل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

عدالت کی طرف سے ریمارکس دیئے گئے کہ حیدر آباد کے فنڈز کا جائزہ لیں تو3616مقدمات میں تیس لاکھ روپے جاری کئے گئے جائزہ لیں تو 829روپے فی مقدمہ تفتیش کیلئے دیئے گئے۔آئی جی سندھ آپ کے آنے کے بعد کرپشن میں تین گنا اضافہ ہوا آپ کو بکتر بند گاڑیوں اور ہیلی کاپٹر خریدنے کی فکر تو ہے پولیس کے شہداء کے اہل خانہ کی کوئی پرواہ نہیں۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ کے کسی ایک ضلع میں زیر تفتیش مقدمات کی تفصیل بتائیں تاہم آئی جی سندھ نے زیر تفتیش مقدمات کے بارے میں رپورٹ تحریری طور پر پیش نہیں کی جس پر عدالت میں زیر تفتیش مقدمات کی تفصیل معلوم نہ ہونے اور ایس ایس پی جیکب آباد کا تبادلہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ۔

عدالت نے آئندہ سماعت پرسیکرٹری فنانس کو فنڈز کی فراہمی کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو طلب کرلیا۔پولیس کے تفتیشی فنڈ سے متعلق کیس کی سماعت چار اگست تک ملتوی کردی گئی۔