قومی احتساب بیوروکا رینٹل پاور کرپشن کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ، سابق سیکرٹری پانی وبجلی ،ایم ڈی پی پی آئی ، سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

جمعہ 31 جولائی 2015 16:23

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء ) قومی احتساب بیورو (نیب ) نے رینٹل پاور کرپشن کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ، سابق سیکرٹری پانی وبجلی شاہد رفیق ، سابق ایم ڈی پی پی آئی فیاض الٰہی ، سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جبکہ سندھ کے چیف سیکرٹری صدیقی میمن سمیت کئی اہم سرکاری افسران کے خلاف بھی انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چوہدری کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز ارشد ، شاہد رفیق ، فیاض الٰہی اور طاہر بشارت چیمہ سمیت دیگر افسران کے خلاف رینٹل پاور کیس میں کرپشن کیس میں ملوث ہونے پر ریفرنس نیب عدالت میں جمع کئے جائیں گے ، یہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ طویل تحقیقات کے بعد کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ رینٹل پاور کے منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے اور ٹینڈر کے بغیر کنٹریکٹ دیئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سندھ کے چیف سیکرٹری صدیق میمن اور بورڈ آف ریگولیشن کے دیگر افسران کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور 6 ایکڑ اراضی غیر قانونی طریوں سے الاٹ کرنے پر تحقیقات کی منظوری دی ہے ۔ اس طرح کی الاٹ منٹ کرنے سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے محمد نعیم خان سابق انچار ایف جی ایس پشین کے خلاف 717.884 ملین کی کرپشن کرنے پر بھی ان کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے ۔

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے اس کے علاوہ سابق ایگزیکٹو انجینئر اپر جہلم کینال گجرات ڈویژن ہارون خان اور دیگر افسران کے خلاف بھی کرپشن کیسز میں انکوائری کرنے کی منظوری دی ہے ، ان افسران نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنٹریکٹ الاٹ کئے ۔ پنجاب پرونشل آپریٹنگ بینک کے سابق ایم ڈی اور سابق صدر لیاقت درانی کے خلاف بھی 860 ملین کے کرپشن کیس میں انکوائری کرنے کی منظوری دی ہے ، اس کے علاوہ ایک معروف کاروباری شخصیت فیصل مسرور صدیقی کے خلاف قومی خزانے کو کئی ملین کا نقصان پہنچانے اور سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کے الزام پر انکوائری کا حکم دیدیا ہے ۔