سہ فریقی معاہدے کے تحت پاکستان میں موجود افغان مہاجرین 31 دسمبر 2015 تک رضا کارانہ وطن واپس چلے جائیں گے ‘ پالیسی آئندہ ماہ تک مرتب کر کے کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کر دی جائے گی ‘کویت میں مقیم پاکستانیوں کے ویزے کی مشکلات حل کرنے کیلئے پاکستانی وزیر اعظم نے کویتی ہم منصب کے سامنے اٹھایا ‘ حکومت مصنوعات کی لاگت کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، کوشش ہے خام کپاس کی برآمد کی بجائے زیادہ سے زیادہ ویلیو ایڈیشن کے بعد مصنوعات برآمد کی جائیں

وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن کاقومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران خطاب

جمعہ 31 جولائی 2015 16:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی کوبتایا گیاہے کہ سہ فریقی معاہدے کے تحت پاکستان میں موجود افغان مہاجرین 31 دسمبر 2015ء تک رضا کارانہ وطن واپس چلے جائیں گے ‘ پالیسی آئندہ ماہ تک مرتب کر کے کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کر دی جائے گی ‘کویت میں مقیم پاکستانیوں کے ویزے کی مشکلات حل کرنے کیلئے پاکستانی وزیر اعظم نے کویتی ہم منصب کے سامنے اٹھایا ہے ‘ حکومت مصنوعات کی لاگت کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، کوشش ہے خام کپاس کی برآمد کی بجائے زیادہ سے زیادہ ویلیو ایڈیشن کے بعد مصنوعات برآمد کی جائیں جبکہ سپیکر قومی اسمبلی نے بچوں اور خواتین سے جبری مشقت کے خاتمے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات ایوان میں پیش کر نے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن نے بتایا کہ مالی سال 2013-14ء کے لئے متحدہ عرب امارات کیلئے پاکستانی برآمدات 17 لاکھ امریکی ڈالر ہیں جو کہ 6.8 فیصد بنتا ہے، پولٹری مصنوعات کی برآمد پر پابندی ہے۔ انجینئر بلیغ الرحمن نے بتایا کہ خام کاٹن کی برآمد جتنی کم ہو گی اتنا فائدہ ہو گا، جتنی اندرون ملک استعمال ہو بہتر ہے تاکہ ویلیو ایڈیشن کے بعد یہ مصنوعات برآمد ہوں، یہ حقیقت ہے کہ لاگت زیادہ ہے اس کے لئے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے، سبسڈیز بڑھائی جا رہی ہیں، وزیراعطم نے منظوری دی ہے، بجلی کی کمی سے بھی مسائل کا سامنا ہے اس کے خاتمے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

بلیغ الرحمن نے کہا کہ 37 ممالک میں وزارت تجارت کے 55 ٹریڈ آفیسران کام کر رہے ہیں۔ بلیغ الرحمن نے بتایا کہ 2014-15 میں پاکستان کی درآمدات 4 کروڑ 59 لاکھ ڈالر ہیں، بجٹ میں برآمدات بڑھانے کے لئے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، 7 ارب ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات 4 ارب ڈالر کا کروڈ آئل، ڈیڑھ ارب ڈالر پلاسٹک پراڈکٹ درآمد کرتے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری شاہین شفیق نے تبایا کہ رجسٹرڈ افغان شہری سہ فریقی معاہدے کے تحت 31 دسمبر 2015ء تک وطن واپس جائیں گے اس وقت 16 لاکھ افغان مہاجرین رجسٹرڈ اتنے ہی غیر رجسٹرڈ ہیں، رضا کارانہ واپسی کے ضمن میں ایک مشترکہ جامع پالیسی مرتب کی جائے گی، یہ پالیسی آئندہ ماہ بنائی جائے گی اور منظوری کے لئے کابینہ کو پیش کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :