سپیکر قومی اسمبلی کی کویت میں مقیم پاکستانیوں کے رشتہ داروں کو ویزوں کے اجراء کا معاملہ جلد حل کرانے کی ہدایت

جمعہ 31 جولائی 2015 14:55

اسلام آباد ۔ 31 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) پارلیمانی سیکرٹری اوورسیز پاکستانی سردار محمد شفقت حیات نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ کویت کی جانب سے پانچ دیگر ممالک سمیت پاکستانی تارکین وطن کے رشتہ داروں کو ویزہ کا اجراء نہیں کیا جا رہا جبکہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ یہ معاملہ سپیکر کی سطح پر کویت کے ساتھ اٹھایا گیا ہے تاہم وزارت داخلہ سے حکومت بات کرے تاکہ یہ معاملہ جلد حل ہو۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مزمل قریشی کے سوال میں سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے پارلیمانی سیکرٹری سردار محمد شفقیت حیات کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک میں اس وقت تقریباً 38 لاکھ پاکستانی کام کر رہے ہیں، بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا ارو چین کے مقابلے میں پاکستانی افرادی قوت کا تناسب مناسب ہے تاہم مذکورہ خطہ میں افرادی قوت کی برآمد کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شیریں مزاری کے ضمنی سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری شفقت حیات نے کہاکہ کویت میں مقیم پاکستانیوں کے ویزے کی مشکلات حل کرنے کے لئے وزیراعظم پاکستان نے کویت کے وزیراعظم کے سامنے مسئلہ اٹھایا، سپیکر قومی اسمبلی نے بھی کویتی حکومت سے بات کی مگر کویت میں مقیم پاکستانیوں کے اہل خانہ کو ویزے جاری نہیں کئے جا رہے۔ سپیکر نے کہاکہ انہوں نے کویت کے دورے کے موقع پر انہوں نے اس مسئلے پر کویت کے سپیکر، امیر اور وزیراعظم سے بات کی

انہوں نے کہا تھا کہ وزارت داخلہ یقین دہانی کرائے کہ کویت میں کوئی غلط آدمی داخل نہ ہو سکے، وزارت داخلہ نے کویتی وزیر داخلہ کو دعوت بھیج دی ہے توقع ہے کہ اس کے بعد یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

محترمہ نسیمہ کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری شفقت حیات بلوچ نے کہا کہ ایمپلائمنٹ ایکسچینج سیل کی تشکیل کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔ شمس النساء کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران او ای سی کی جانب سے بیرون ملک روزگار کے لئے کل 7 ہزار 240 افراد بھیجے گئے۔ نعیمہ کشور خان کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ کویت نے اس وقت وہاں رہائش پذیر پاکستانیوں کے ویزوں کی تجدید نہیں روکی گئی ہے تاہم دہشت گردی کی وجہ سے پاکستانیوں کو اپنے رشتہ داروں کو بلانے کی اجازت لینا ضروری ہے، پاکستان کے علاوہ ایران، عراق، افغانستان، یمن اور شام کے شہریوں پر بھی یہی پابندی ہے۔

سپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ کویتی وزارت داخلہ کے ساتھ اٹھایا جائے تاکہ اس کو جلد حل کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :