آپریشن پختونوں کے خلاف نہیں‘ تمام کارروائی قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے مکمل کی جائے گی‘ سیکٹر کے قانونی الاٹیوں کو قبضہ دلوانے کے لئے غیر قانونی قبضہ ختم کرنا ضروری ہے‘ عدالت عالیہ نے غیر قانونی کچی آبادیوں بارے ہدایات دی ہیں جن کچی آبادیوں کو قانونی قرار دیا گیا وہاں زندگی کی تمام بنیادی سہولتیں فراہم کرنے اور انفراسٹرکچر بنانے کے اقدامات کررہے ہیں ‘ آپریشن بارے تحقیقات کراکر ایوان میں رپورٹ پیش کرینگے

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب کاقومی اسمبلی میں کچی آبادی میں آپریشن بارے نکتہ اعتراض پر تحفظات کا جواب

جمعہ 31 جولائی 2015 14:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی میں حکومت نے ارکان کو آئی الیون کچی آبادی آپریشن بارے اعتماد میں لیتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ آپریشن پختونوں کے خلاف نہیں‘ تمام کارروائی قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے مکمل کی جائے گی‘ سیکٹر کے قانونی الاٹیوں وک قبضہ دلوانے کے لئے غیر قانونی قبضہ ختم کرنا ضروری ہے‘ عدالت عالیہ نے غیر قانونی کچی آبادیوں بارے ہدایات دی ہیں جن کچی آبادیوں کو قانونی قرار دیا گیا وہاں زندگی کی تمام بنیادی سہولتیں فراہم کرنے اور انفراسٹرکچر بنانے کے اقدامات کررہے ہیں ‘ آپریشن بارے تحقیقات کراکر ایوان میں رپورٹ پیش کرینگے۔

جمعہ کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب آئی الیون میں کچی آبادی میں آپریشن بارے ارکان کے نکتہ اعتراض پر تحفظات کا جواب دے رہے تھے قبل ازیں شیریں مزاری‘ عارف علوی‘ صاحبزادہ طارق الله‘ شیر اکبر‘ عبدالقہار و دیگر ارکان نے آئی الیون میں کچی آبادی کے خلاف اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے کے مشترکہ آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غریب عوام کو چھت فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے زبردستی لوگوں کو گھروں سے بے دخل کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے واقعہ کی تحقیقات کرائی جائیں۔

(جاری ہے)

شیخ آفتاب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں بعض کچی آبادیوں کو قانونی قرار دیا گیا بات امیر اور غریب کی نہیں غیر قانونی قبضے کی ہے سی ڈی اے کی پرامن طور پر کچی آبادیاں ختم کرانے کی تمام کوششیں ناکام ہونے کے بعد آپریشن کیا گیا ہے یہ آپریشن پختونوں کے خلاف نہیں حکومت انکوائری کرانے کے لئے تیار ہے انکوائری رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔

قبل ازیں ملک ابرار نے کہا کہ کچی آبادی میں آپریشن قابل ستائش ہے حکومت نے قانونی الاٹیوں کو قبضہ دلانا ہے اس علاقے میں غیر قانونی افغانی آباد تھے علاقہ جرائم کا گڑھ بن چکا تھا جرائم میں کمی واقع ہوگی۔ شیریں مزاری نے کہا کہ کچی آبادی میں آپریشن قابل مذمت ہے غریبوں پر بلڈوزر چلانا غریب دشمنی ہے ایلیٹ کلاس کے قبضوں کے خلاف آپریشن کیوں نہیں کیا جاتا۔ طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ ارکان غیر قانونی قابضین کے خلاف آپریشن کی حمایت نہ کریں ۔ طارق الله نے کہا کہ کچی آبادی واقعہ کی انکوائری کرائی جائے ظلم ہوا ہے خصوصی کمیٹی بنائی جائے۔

متعلقہ عنوان :