اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سیکٹرآئی الیون میں کچی بستی گرانے کیلئے آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ کرنے اور اہلکاروں کو زخمی کرنے کے جرم میں 2 ہزار افراد کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج، 80 ملزمان گرفتار ، دیگر کی گرفتاریوں کیلئے پولیس کی ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں

جمعرات 30 جولائی 2015 23:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جولائی۔2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سیکٹر I-11/1 میں کچی بستی گرانے کیلئے آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ کرنے اور پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے کے جرم میں 2 ہزار افراد کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج جبکہ 80 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ، دیگر کی گرفتاریوں کیلئے پولیس کی ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ، پولیس حکام نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے آپریشن کے دوران بڑے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے ، عدالت کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے ، کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

جمعرات کو تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس حکام نے بتایا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سیکٹر آئی الیون ون میں کچی بستی گرانے کے احکامات کی روشنی میں پولیس اور سی ڈی نے مل کر آپریشن کیا جس کے دوران کچھ شرپسند عناصر نے پولیس کی کارروائی میں مداخلت کرکے آپریشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی اور پولیس پر حملہ کرکے اہلکاروں کو شدید زخمی کردیا ۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق پولیس پر حملہ کرنے اور انہیں زخمی کرنے کے جرم میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت 2 ہزار لوگوں پر مقدمات درج کرلئے گئے ہیں ۔ پولیس حکام کے مطابق 80 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں ۔ حکام کے مطابق عدالت کے احکامات پر ہر صورت عملدرآمد کرایا جائے گا اور اس میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی الیون ون میں قائم غیر قانونی کچی آبادی کو گرانے کے احکامات جاری کیے ہیں جس کی روشنی میں سی ڈی اے اور اسلام آباد پولیس نے بستی کو مسمار کرنے کیلئے مشترکہ آپریشن کیا ، آپریشن کے دوران چند لوگوں نے مشتعل ہوکر پولیس پر حملہ کردیا تھا اور انہیں شدید زخمی کردیا ۔